ہیلی کاپٹر حادثہ،ایرانی صدر،وزیرخارجہ کی تلاش جاری

ہیلی کاپٹر حادثہ،ایرانی صدر،وزیرخارجہ کی تلاش جاری

لاہور،تہران (رائٹرز،اے ایف پی ،دنیا نیوز، نیو زایجنسیاں )ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کا ہیلی کاپٹرآذربائیجان سے واپسی کے دوران حادثے کا شکار ہوگیا۔صدر رئیسی ایران اور آذربائیجان کے سرحدی علاقے میں ڈیم کا افتتاح کرکے واپس آرہے تھے ،طیارے میں وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان،گورنر شمالی آذربائیجان ودیگر سینئر حکام بھی سوار تھے ۔

ایرانی وزیرداخلہ احمد وحیدی نے ہنگامی پریس کانفرنس کے دوران کہا ہے کہ صدر رئیسی کے ہیلی کاپٹر کی کریش لینڈنگ ہوئی،40 ریسکیو ٹیمیں حادثے کی جگہ روانہ ہو گئی ہیں، موسم کی خرابی اور اندھیرے کے باعث ریسکیو آپریشن میں مشکلات کا سامنا ہے ۔اسرائیلی و دیگر غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ طیارے میں سوار ایرانی صدر سمیت تمام افراد جاں بحق ہو گئے ہیں ۔ایرانی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کا حادثے کا شکار ہیلی کاپٹر تلاش کرلیا گیا ہے جب کہ ایرانی ہلال احمر نے اس کی تردید کی ہے ۔میڈیارپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایران اور آزربائیجان کی امدادی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئی ہیں اس علاقے کو پہاڑوں اور جنگل کی وجہ سے خطرناک تصور کیا جاتا ہے ۔

ایرانی خبررساں ادارے ارنا نے کہا ہے کہ حادثے میں ہونے والے کسی بھی جانی یا مالی نقصان کے بارے میں ابھی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔ ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ پاسدران ایران اور دیگر فورسزکی بھاری نفری ایران اور آزربائیجان کے علاقے میں پہنچ رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ صدر ابھی تک لاپتہ ہیں اور ان کے بارے میں حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جاسکتا ۔ادھر ایرانی وزیرداخلہ نے کہا کہ سکیورٹی وجوہات کی بنا پر صدر رئیسی کو بائی روڈجانے کے بجائے ہیلی کاپٹر کے ذریعے جانے کا مشورہ دیا گیا ۔ حادثہ‘‘سنگون’’کے علاقے میں پیش آیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ ایرانی ایوی ایشن کے مطابق ہیلی کاپٹرکے لاپتہ ہونے سے پہلے ایک جی پی ایس سنگل کے ذریعے تبریزایوی ایشن سے رابط کرنے کی کوشش کی گئی۔

علاقے میں موسم سخت خراب ہے ،بارش اور دھند ہے جس کی وجہ سے ہیلی کاپٹر کو تلاش کرنے میں مشکل ہے ۔ وزیر داخلہ نے کہا حکام نے اگرچہ سازش کے امکان کو قبل ازوقت قراردیا ہے تاہم اس امکان کو رد نہیں کیا جاسکتا کہ قافلے میں شامل تین ہیلی کاپٹروں میں سے وہ ہیلی کاپٹر ہی حادثے کا شکار ہوا ہے جس میں ایرانی صدر ،وزیرخارجہ اور دیگر اعلیٰ حکام سوار تھے ۔انہوں نے ہیلی کاپٹر حادثے پر ایرانی عوام سے صدر اور دیگر اعلیٰ حکام کیلئے دعا کی اپیل کی ۔ ایرانی حکام کاکہنا ہے کہ ایرانی صدر رئیسی، وزیرخارجہ حسین امیر عبداللہیان اور دیگر اعلیٰ حکام کی زندگیاں خطرے میں ہیں، ابھی تک پرامید ہیں لیکن حادثہ کی جگہ سے آنے والی اطلاعات تشویشناک ہیں، ڈرون یونٹس بھی امدادی کارکنوں کی مدد کر رہے ہیں۔

وزیر داخلہ احمد وحیدی نے سرکاری ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ مشکل موسمی حالات کے باعث امدادی ٹیموں کو بھی جائے وقوعہ پر پہنچنے میں مشکلات کا سامنا ہے ، ہم فی الحال اس حوالے سے مزید معلومات کا انتظار کر رہے ہیں۔مقامی ایرانی ذرائع ابلاغ نے رپورٹ کیا ہے کہ اس قافلے میں تین ہیلی کاپٹر تھے جن میں سے دو وزرا اور عہدیداروں کو لے کر جا رہے تھے اور وہ بحفاظت اپنی منزل پر پہنچ گئے ، تاہم ایک ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار ہوگیا جس میں ایران کے وزیر خارجہ اور دیگر حکام صدر رئیسی کے ہمراہ سوار تھے ۔دوسری جانب روسی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ صدر پوٹن کی جانب سے ایرانی حکام سے رابط کیا گیا ہے اور روس کی جانب سے امدادی آپریشن میں مددکے لیے ٹیمیں روانہ کرنے کی بات کی ہے ۔علاوہ ازیں چین نے بھی حادثے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ہر طرح سے مدد کی پیشکش کی ہے ۔ دوسری جانب تہران اور مشہد سمیت ایران کے مختلف شہروں میں شہریوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی ۔عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایرانی حکام سوالات کے جواب دینے سے گریزکررہے ہیں جس سے شکوک وشبہات جنم لے رہے ہیں ۔

ادھر تبریزسے اول نائب صدر محمد مخبر تہران پہنچ رہے ہیں وہ صدر ابراہیم رئیسی کے مجوزہ دورہ تبریزکی وجہ سے وہاں موجود تھے ۔ ایرانی آئین کے مطابق صدر کی موت کی صورت میں سپریم لیڈر نائب صدور میں سے کسی کو قائمقام صدر مقررکرتا ہے اور اس کے بعد پچاس دنوں کے اندر نئے انتخابات کروائے جاتے ہیں۔ ایرانی چیف آف سٹاف میجر جنرل محمد باقری نے پاسداران انقلاب، فوج اور پولیس کو حکم دیا ہے کہ وہ صدر کے ہیلی کاپٹر کی تلاش کے لیے اپنی تمام صلاحیتیں بروئے کار لائیں۔علاوہ ازیں ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کی زیر صدارت ایرانی سپریم کونسل کا ہنگامی اجلاس ہوا ۔ آیت اللہ خامنہ ای نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی سلامتی کیلئے دعا کی اور کہا ہے کہ ملک کی انتظامیہ اس واقعے سے متاثر نہیں ہوگی۔ادھر لاپتہ ایرانی صدر کی تلاش کیلئے ترکیہ ریسکیو ٹیم ایران پہنچ گئی،32 رکنی ریسکیو ٹیم کے ساتھ نائٹ ویژن ہیلی کاپٹر بھی ہیں،ترکیہ کی ریسکیو ٹیم نے جائے حادثے کے قریب پہنچنے کا دعویٰ بھی کیا ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں