عالمی عدالت کے فیصلے کے بعد بھی اسرائیل کی رفح پر بمباری

عالمی عدالت کے فیصلے کے بعد بھی اسرائیل کی رفح پر بمباری

غزہ ، یروشلم(اے ایف پی)اسرائیل نے اقوام متحدہ کی اعلیٰ عدالت کے حکم کے با وجود گزشتہ روز رفح پر شدید بمباری کی ،رہائشی عمارتوں پر حملوں میں کئی افراد کی لاشیں عمارتوں کے ملبے تلے دب گئیں ۔

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران رفح اور غزہ کے دیگر علاقوں پر اسرائیل کی وحشیانہ بمباری ،گولہ باری اور فائرنگ سے 46افراد شہید،سینکڑوں زخمی ہو گئے -غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی بربریت میں اب تک 35ہزار903فلسطینی شہید ،80ہزار420زخمی ہو چکے ۔دوسری جانب ایک اسرائیلی اہلکار نے کہا ہے کہ حکومت پیرس میں ثالثوں کے ساتھ ملاقات کے بعد اس ہفتے یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے کیلئے مذاکرات کی تجدید کا ارادہ رکھتی ہے ۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق انٹیلی جنس چیف ڈیوڈ بارنیا نے سی آئی اے کے ڈائریکٹر بل برنز اور قطری وزیر اعظم محمد بن عبدالرحمن الثانی کے ساتھ تعطل کے شکار مذاکرات کے دوبارہ آغاز کیلئے ایک نئے فریم ورک پر اتفاق کیا ہے ۔ہسپانوی وزیر خارجہ جوز مینوئل الباریس نے کہا ہے کہ اسرائیل عالمی عدالت کے فیصلے پر عمل کرتے ہوئے رفح پر حملے فوری بند کرے ۔وسطی شام میں اسرائیلی ڈرون حملے میں حزب اللہ کے دو مجاہد مارے گئے جبکہ شام کے دارالحکومت دمشق میں کار دھماکے میں ایک شخص جاں بحق ہو گیا ۔ادھر پیرس میں فرانس کے صدر، قطر کے وزیر اعظم ،سعودی عرب، مصر اور اردن کے وزرائے خارجہ نے غزہ جنگ اور فلسطینی ریاست کے قیام کے طریقوں پر بات چیت کی ہے ۔یورپی یونین کا کہنا ہے کہ اسرائیل عالمی عدالت انصاف کے رفح میں فوجی آپریشن روکنے سے متعلق فیصلے پر فوری عمل درآمد کرے ۔

 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں