سب سے زیادہ دعا کے مستحق اہل فلسطین:خطبہ حج

سب سے  زیادہ دعا کے مستحق  اہل  فلسطین:خطبہ حج

ریاض(دنیا نیوز، نیوز ایجنسیاں،مانیٹرنگ ڈیسک) مسجدالحرام کے امام وخطیب شیخ ڈاکٹرماہر بن حمد المعیقلی نے خطبہ حج دیتے ہوئے کہا مصیبتوں اور فساد سے دور رہو،فیصلے عدل کیساتھ کرو،دشمن نے فلسطینیوں کا جینا محال کردیا،

ظالم کی پکڑ ہوگی،فلسطینی سب سے زیادہ دعا کے مستحق،وہاں کھانا،پانی ،امن نہیں، امت مسلمہ فلسطینیوں کو ظلم سے نجات دلائے ، مومنوں کو تکلیف دینے والے کبھی فلاح نہیں پاسکتے ،کسی کو برے نام سے نہ پکارو،ناحق قتل نہ کرو،جو تقویٰ اختیار کریگا اسے وہاں سے رزق ملے گا جہاں سے گمان بھی نہ ہوگا۔پاکستان سمیت دنیا بھر سے 20لاکھ سے زائد مسلمانوں نے ہفتہ کو حج کا رکن اعظم وقوف عرفہ ادا کیا ،خطیب حج شیخ ڈاکٹر ماہر بن حمد نے مسجد نمر ہ میں خطبہ حج دیا،امام شیخ ڈاکٹر ماہر بن حمد نے کہا کہ اللہ متقی لوگوں کو فلاح کے ساتھ نجات دیتا ہے ، قیامت کے دن انہیں دکھ نہ پہنچے گا، جو اللہ کا تقویٰ اختیار کرے گا اسے وہاں سے رزق ملے گا جہاں اسے گمان بھی نہیں ہوگا، جو متقی ہوگا اللہ اس کے گناہ معاف کرکے اس کا اجر بڑھا دے گا، عبادت صرف اللہ کی اور حکم صرف اللہ کا اور یہی دین ہے ، اپنے رب کی عبادت کرو جس نے تمہیں اور تم سے پہلے پیدا کیا، یہی توحید کی گواہی ہے ،اللہ واحد ہے جس کا کوئی شریک نہیں ساری تخلیق اور معاملہ اللہ کے لیے ہے ، اللہ نے فرمایا میری محبت نے ہر چیز کو گھیر رکھا ہے ، اللہ پر توکل کرنے والوں پر اللہ کافی ہے ، اللہ نے فرمایا میری رحمت نے ہر چیز کو ڈھانپا ہوا ہے ، اللہ ہر چیز کا مالک ہے اور اس کا نازل کردہ قرآن سیدھی راہ دکھاتا ہے ، اے لوگو اللہ سے ڈرو، تقویٰ ہی فلاح کا راستہ ہے ، دنیا کی زندگی کہیں تمہیں دھوکے میں نہ رکھے ، میں گواہی دیتا ہوں حضرت محمد ﷺ اللہ کے رسول ہیں، اللہ نے آپ ﷺ کو تمام جہانوں کے لیے رحمت بنا کر بھیجا، اللہ نے محمد ﷺ کو نبیﷺ بنا کر بھیجا اور نبی کریم ﷺ کی پیروی کا حکم دیا بے شک اللہ اور اس کے رسول کے احکامات کی پیروی کرنے والے ہی دنیا اور آخرت میں سرخرو ہوں گے ، رسول ﷺ کی اتباع کرنے والوں نے ہی فلاح پائی۔ اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں اللہ پر توکل کرنے والوں کیلئے اللہ ہی کافی ہوتا ہے ، اس دن سے ڈرو جب بیٹا باپ کے اور باپ بیٹے کے کام نہ آئے گا، نماز پڑھو بے شک نماز برائی سے بچاتی ہے ، اللہ پر توکل رکھنے والوں کو دنیا اور آخرت میں کامیابی ملتی ہے ۔ شیطان کے دھوکوں اور وسوسوں سے خود کو محفوظ رکھو، اے ایمان والو، اللہ کی بات کرو، انصاف کی بات کرو، اللہ پر توکل کرنے والوں کو دنیا و آخرت میں کامیابی ملتی ہے ، متقی کو وہاں سے رزق ادا ہوگا جہاں سے اس کو گماں بھی نہ ہو گا، انسان کو خیر کے راستے پر چلنا چاہیے ، اللہ تعالیٰ عظیم ہے اور بہت بڑی حکمت والا ہے ، اسلام نے حق دار کو حق ادا کرنے کا حکم دیا ہے اس لیے ایمان والو! حقوق العباد کا خیال رکھو اور زکوٰۃ ادا کرو۔ والدین کا نافرمان نہ دنیا میں کامیاب ہو گا اور نہ آخرت میں، اسلام امانت میں خیانت سے منع کرتا ہے ، اللہ تعالیٰ سننے اور دیکھنے والا ہے ، اے ایمان والو، اللہ اور رسول ﷺ کی بات مانو، اللہ نے انسانوں کو اپنی عبادت کیلئے پیدا کیا، اللہ نے فرمایا، کسی کو ناحق قتل نہ کرو، جو تقویٰ کا راستہ اپنائے گا اللہ اسے معاف کر دے گا۔ اسلام فحاشی اور برائی سے بچاتا ہے اللہ تعالیٰ نے فرمایا کسی کا مال نہ ہڑپ کرو، مصیبتوں اور فساد سے دور رہو، اللہ نے فرمایا کسی کو الٹے نام سے نہ پکارو، سب سے اچھا انسان وہ ہے جو بیوی بچوں سے اچھا سلوک رکھتا ہے ، مسلمانوں کو نیکی کے کاموں میں ایک دوسرے سے تعاون کرنا چاہیے ، ارکان اسلام کی پیروی میں ہی ہدایت ہے ،عوام ایک دوسرے کے حقوق کا احترام کریں، کسی انسان کو ناحق قتل نہیں کرنا، اللہ نے فرمایا فیصلے عدل کے ساتھ کیا کرو، شراب اور جوا شیطانی عمل ہے ۔

اپنے فلسطینی بھائیوں کے لئے خوب دعائیں کریں جو مصیبتوں میں ہیں، فلسطین میں جنگ سے ٹوٹ پھوٹ ہوچکی جہاں کھانا، پانی اور امن نہیں ہے ،دشمن کی شرانگیزی نے فلسطینیوں کا جینا محال کردیا، دشمن ارض فلسطین میں خونریزی اور فساد برپا کرنا چاہتا ہے ، دشمن فلسطین کے لوگوں تک اشیائے ضروری، غذائی امداد، دوائیاں اور کپڑے پہنچنے نہیں دے رہا۔فلسطین کے مسلمانوں کیلئے دعا کرتا ہوں، فلسطین کے مسلمانوں پر بے حد مظالم ڈھائے جارہے ہیں،انہوں نے اپیل کی کہ امت مسلمہ فلسطین کے مسلمانوں کو یہود کے ظلم سے نجات دلائے ۔انہوں نے دعا کی کہ اللہ حاجیوں کو خیر وعافیت سے ان کے وطن واپس لوٹائے ۔خطبے کے بعد مسجد نمرہ میں نماز ظہر کی قصر ادائیگی ہوئی ، جس کی امامت شیخ ڈاکٹر ماہر بن حمد نے کی ، مسجد نمرہ میں خطبہ حج سننے کے بعد عازمین نے ظہر اور عصر کی نمازیں قصر و جمع کی صورت میں ادا کیں۔حجاج کرام نے سارا دن میدانِ عرفات میں عبادت الٰہی اور دعائیں کرتے گزارا،حجاج کرام سورج غروب ہونے کے ساتھ ہی وادی مزدلفہ کی جانب روانہ ہوئے ۔اتوار کی صبح حجاج کرام واپس منیٰ روانہ ہوں گے اور رمی جمرات یعنی شیطان کو کنکریاں ماریں گے جس کے بعد قربانی کی جائے گی اور عازمین سرمنڈواکر احرام کھول دیں گے جس کے ساتھ ہی عازمین کا فریضہ حج مکمل ہو جائے گا۔خطبہ حجریاض(دنیا نیوز، نیوز ایجنسیاں،مانیٹرنگ ڈیسک) مسجدالحرام کے امام وخطیب شیخ ڈاکٹرماہر بن حمد المعیقلی نے خطبہ حج دیتے ہوئے کہا مصیبتوں اور فساد سے دوررہو،فیصلے عدل کیساتھ کرو،دشمن نے فلسطینیوں کا جینا محال کردیا،ظالم کی پکڑہوگی،فلسطینی سب سے زیادہ دعا کے مستحق،وہاں کھانا،پانی ،امن نہیں، امت مسلمہ فلسطینیوں کو ظلم سے نجات دلائے ، مومنوں کو تکلیف دینے والے کبھی فلاح نہیں پاسکتے ،کسی کو برے نام سے نہ پکارو،ناحق قتل نہ کرو،جو تقویٰ اختیار کریگا اسے وہاں سے رزق ملے گا جہاں سے گمان بھی نہ ہوگا۔پاکستان سمیت دنیا بھر سے 20لاکھ سے زائد مسلمانوں نے ہفتہ کو حج کا رکن اعظم وقوف عرفہ ادا کیا ،خطیب حج شیخ ڈاکٹر ماہر بن حمد نے مسجد نمر ہ میں خطبہ حج دیا،امام شیخ ڈاکٹر ماہر بن حمد نے کہا کہ اللہ متقی لوگوں کو فلاح کے ساتھ نجات دیتا ہے ، قیامت کے دن انہیں دکھ نہ پہنچے گا، جو اللہ کا تقویٰ اختیار کرے گا اسے وہاں سے رزق ملے گا جہاں اسے گمان بھی نہیں ہوگا، جو متقی ہوگا اللہ اس کے گناہ معاف کرکے اس کا اجر بڑھا دے گا، عبادت صرف اللہ کی اور حکم صرف اللہ کا اور یہی دین ہے ، اپنے رب کی عبادت کرو جس نے تمہیں اور تم سے پہلے پیدا کیا، یہی توحید کی گواہی ہے ،اللہ واحد ہے جس کا کوئی شریک نہیں ساری تخلیق اور معاملہ اللہ کے لیے ہے ، اللہ نے فرمایا میری محبت نے ہر چیز کو گھیر رکھا ہے ، اللہ پر توکل کرنے والوں پر اللہ کافی ہے ، اللہ نے فرمایا میری رحمت نے ہر چیز کو ڈھانپا ہوا ہے ، اللہ ہر چیز کا مالک ہے اور اس کا نازل کردہ قرآن سیدھی راہ دکھاتا ہے ، اے لوگو اللہ سے ڈرو، تقویٰ ہی فلاح کا راستہ ہے ، دنیا کی زندگی کہیں تمہیں دھوکے میں نہ رکھے ، میں گواہی دیتا ہوں حضرت محمد ﷺ اللہ کے رسول ہیں، اللہ نے آپ ﷺ کو تمام جہانوں کے لیے رحمت بنا کر بھیجا، اللہ نے محمد ﷺ کو نبیﷺ بنا کر بھیجا اور نبی کریم ﷺ کی پیروی کا حکم دیا بے شک اللہ اور اس کے رسول کے احکامات کی پیروی کرنے والے ہی دنیا اور آخرت میں سرخرو ہوں گے ، رسول ﷺ کی اتباع کرنے والوں نے ہی فلاح پائی۔ اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں اللہ پر توکل کرنے والوں کیلئے اللہ ہی کافی ہوتا ہے ، اس دن سے ڈرو جب بیٹا باپ کے اور باپ بیٹے کے کام نہ آئے گا، نماز پڑھو بے شک نماز برائی سے بچاتی ہے ، اللہ پر توکل رکھنے والوں کو دنیا اور آخرت میں کامیابی ملتی ہے ۔ شیطان کے دھوکوں اور وسوسوں سے خود کو محفوظ رکھو، اے ایمان والو، اللہ کی بات کرو، انصاف کی بات کرو، اللہ پر توکل کرنے والوں کو دنیا و آخرت میں کامیابی ملتی ہے ، متقی کو وہاں سے رزق ادا ہوگا جہاں سے اس کو گماں بھی نہ ہو گا، انسان کو خیر کے راستے پر چلنا چاہیے ، اللہ تعالیٰ عظیم ہے اور بہت بڑی حکمت والا ہے ، اسلام نے حق دار کو حق ادا کرنے کا حکم دیا ہے اس لیے ایمان والو! حقوق العباد کا خیال رکھو اور زکوٰۃ ادا کرو۔ والدین کا نافرمان نہ دنیا میں کامیاب ہو گا اور نہ آخرت میں، اسلام امانت میں خیانت سے منع کرتا ہے ، اللہ تعالیٰ سننے اور دیکھنے والا ہے ، اے ایمان والو، اللہ اور رسول ﷺ کی بات مانو، اللہ نے انسانوں کو اپنی عبادت کیلئے پیدا کیا، اللہ نے فرمایا، کسی کو ناحق قتل نہ کرو، جو تقویٰ کا راستہ اپنائے گا اللہ اسے معاف کر دے گا۔

اسلام فحاشی اور برائی سے بچاتا ہے اللہ تعالیٰ نے فرمایا کسی کا مال نہ ہڑپ کرو، مصیبتوں اور فساد سے دور رہو، اللہ نے فرمایا کسی کو الٹے نام سے نہ پکارو، سب سے اچھا انسان وہ ہے جو بیوی بچوں سے اچھا سلوک رکھتا ہے ، مسلمانوں کو نیکی کے کاموں میں ایک دوسرے سے تعاون کرنا چاہیے ، ارکان اسلام کی پیروی میں ہی ہدایت ہے ،عوام ایک دوسرے کے حقوق کا احترام کریں، کسی انسان کو ناحق قتل نہیں کرنا، اللہ نے فرمایا فیصلے عدل کے ساتھ کیا کرو، شراب اور جوا شیطانی عمل ہے ۔اپنے فلسطینی بھائیوں کے لئے خوب دعائیں کریں جو مصیبتوں میں ہیں، فلسطین میں جنگ سے ٹوٹ پھوٹ ہوچکی جہاں کھانا، پانی اور امن نہیں ہے ،دشمن کی شرانگیزی نے فلسطینیوں کا جینا محال کردیا، دشمن ارض فلسطین میں خونریزی اور فساد برپا کرنا چاہتا ہے ، دشمن فلسطین کے لوگوں تک اشیائے ضروری، غذائی امداد، دوائیاں اور کپڑے پہنچنے نہیں دے رہا۔فلسطین کے مسلمانوں کیلئے دعا کرتا ہوں، فلسطین کے مسلمانوں پر بے حد مظالم ڈھائے جارہے ہیں،انہوں نے اپیل کی کہ امت مسلمہ فلسطین کے مسلمانوں کو یہود کے ظلم سے نجات دلائے ۔انہوں نے دعا کی کہ اللہ حاجیوں کو خیر وعافیت سے ان کے وطن واپس لوٹائے ۔خطبے کے بعد مسجد نمرہ میں نماز ظہر کی قصر ادائیگی ہوئی ، جس کی امامت شیخ ڈاکٹر ماہر بن حمد نے کی ، مسجد نمرہ میں خطبہ حج سننے کے بعد عازمین نے ظہر اور عصر کی نمازیں قصر و جمع کی صورت میں ادا کیں۔حجاج کرام نے سارا دن میدانِ عرفات میں عبادت الٰہی اور دعائیں کرتے گزارا،حجاج کرام سورج غروب ہونے کے ساتھ ہی وادی مزدلفہ کی جانب روانہ ہوئے ۔اتوار کی صبح حجاج کرام واپس منیٰ روانہ ہوں گے اور رمی جمرات یعنی شیطان کو کنکریاں ماریں گے جس کے بعد قربانی کی جائے گی اور عازمین سرمنڈواکر احرام کھول دیں گے جس کے ساتھ ہی عازمین کا فریضہ حج مکمل ہو جائے گا۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں