توہین مذہب جیسے واقعات تشویشناک، پنجاب اسمبلی میں قرارداد منظور

توہین مذہب جیسے واقعات تشویشناک، پنجاب اسمبلی میں قرارداد منظور

لاہور(سیاسی رپورٹر سے)پنجاب اسمبلی نے ہجوم کے ہاتھوں زندہ جلانے کے واقعات کیخلاف متفقہ طورپر قرارداد منظور کرلی۔ حکومتی رکن راحیلہ خادم حسین نے مختلف موب لانچنگ کے واقعات پر قرارداد ایوان میں پیش کی جس میں کہا گیا کہ توہین مذہب جیسے واقعات تشویشناک ہیں۔۔۔

 یہ ایوان اس بات پر مکمل یقین رکھتا ہے کہ حق زندگی سب سے زیادہ قابل احترام حق ہے جیساکہ آئین پاکستان میں درج ہے اور پاکستان کا ہر شخص آئین کی نظر میں برابر ہے ، یہ ایوان ہماری حالیہ توہین مذہب کے واقعات کا سنجیدگی سے نوٹس لیتا ہے ، ایوان اس بات پر تشویش کا اظہار کرتا ہے کہ حال ہی میں ملک کے مختلف علاقوں میں ایسے واقعات میں اضافہ ہوا ہے ،یہ ایوان ہولناک اور المناک واقعات کی شدید مذمت کرتا ہے کسی بھی مہذب معاشرے میں یہ برداشت نہیں کیا جا سکتا، یہ ایوان وفاقی اورصوبائی حکومت سے پرزور مطالبہ کرتا ہے کہ حکومتیں ہمارے تمام شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنائیں، یہ ایوان وفاقی اور پنجاب کی حکومتوں سے بھی مطالبہ کرتا ہے کہ فوری طور پر تمام ضروری اقدامات کریں۔توہین مذہب کے واقعات میں ملوث افراد کی نشاندہی کی جائے اور متعلقہ قوانین کے تحت تفتیش اور مقدمہ چلایا جائے ، عدالتیں انصاف کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے جس کے بعد یہ قرار داد منظور کر لی گئی۔

ادھر پنجاب اسمبلی میں بجٹ پر بحث مکمل کرلی گئی ، حکومت اوراپوزیشن ارکان بجٹ تقاریر کے دوران ایک دوسرے پر سیاسی حملے کرتے رہے ، حافظ فرحت عباس اورسمیع اللہ خان آمنے سامنے آگئے پہلے تلخ جملے بولے پھر معذرت کرلی، پنجاب اسمبلی کااجلاس سپیکر ملک محمداحمد خان کی زیرصدارت شروع ہواتو سپیکر نے پی ٹی آئی رکن سجاد احمد کو نقطہ اعتراض پر بات کی اجازت دینے سے انکار کردیا جس پر رکن کاکہناتھاکہ مجھے بولنے کا موقع تو دیں کیونکہ یہی فورم ہے۔ آغا علی حیدر نے کہاکہ اعجاز شفیع بہت شیطان ہیں ہماری تقریروں پر شور کرتے رہے، پیر اشرف رسول نے کہاکہ شیطان کو ان کے شیطان کہنے پر اعتراض ہوگا کیونکہ شیطان ان سے اچھا ہے، سپیکر نے شیطان کا لفظ ایوان سے کی کارروائی حذف کروا دیا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں