اتر پردیش:مذہبی اجتماع کے دوران بھگدڑ،116 افراد ہلاک:18 زخمی

اتر پردیش:مذہبی اجتماع  کے  دوران  بھگدڑ،116  افراد  ہلاک:18 زخمی

لکھنو(اے ایف پی)بھارت کی ریاست اترپردیش میں ہندو دیوتا شیو کے جشن کے پروگرام میں بھگدڑ مچ گئی جس کے نتیجے میں 116 افراد ہلاک اور18زخمی ہوگئے ، ہلاک ہونیوالوں میں زیادہ تعدادخواتین کی ہے ۔

واقعہ اترپردیش کے ضلع ہتھراس میں تھانہ سکندراراؤ کے علاقے میں واقعہ گاؤں پولاری میں ست سنگ کے دوران پیش آیا،سرکاری حکام کا کہناہے کہ ایک دہائی سے زائد عرصے میں یہ بدترین  سانحہ ہے ۔ علی گڑھ شہر کے کمشنر چترا وی نے بتایا کہ شرکا پنڈال سے باہر نکل رہے تھے ، جب دھول کے طوفان نے ان کی بینائی کو اندھا کر دیا، جس کے نتیجے میں ہنگامہ آرائی اور اس کے نتیجے میں افسوسناک واقعہ ہوا ،116افرادہلاک ہوگئے جبکہ 18زخمی ہیں ،جن کا ہسپتال میں علاج ہورہاہے ۔بہت سے لوگ کچلے گئے یا روندے گئے ، ایک دوسرے کے اوپر گرے ، کچھ افراتفری میں سڑک کے کنارے نالے میں گر گئے ۔سینئر پولیس افسر شلبھ ماتھر نے کہا کہ ست سنگ کے منتظمین کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے گی کیونکہ اجتماع میں 5ہزارافرادکوشرکت کی اجازت دی گئی تھی، وہاں اس سے کہیں زیادہ تعداد میں لوگ موجود تھے اور اس سلسلے میں اعلیٰ سطح کی انکوائری کا حکم دے دیا گیا ہے ۔ریاست کے چیف میڈیکل آفیسر امیش کمار ترپاٹھی کے مطابق مرنے والوں میں زیادہ تر خواتین تھیں۔عینی شاہدین کے مطابق بھگدڑ میں کچلے جانے والے افراد کو اپنی مدد آپ کے تحت پک اپ ٹرکوں، رکشوں اور یہاں تک کہ موٹر سائیکلوں پر شدید زخمی حالت میں ہسپتال لایا گیا ،تقریب میں تقریباً50ہزار لوگ موجود تھے ۔ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ پوسٹ مارٹم کا عمل جاری ہے ، کئی لاشیں ناقابل شناخت ہیں۔ واقعہ کے بعد یوپی کے وزیراعلیٰ یوگی ادیتیا ناتھ نے مرنے والوں کے لواحقین سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا اورواقعہ کی تحقیقات کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی جبکہ وزیر اعظم نریندرا مودی نے مرنے والوں کے لواحقین کو 2لاکھ روپے اور زخمیوں کو 50ہزارروپے معاوضہ دینے کا اعلان کیا ہے ۔

 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں