بنگلہ دیش:شیخ حسینہ سمیت6 سینئر عہدیداروں کیخلاف قتل کا مقدمہ

بنگلہ دیش:شیخ حسینہ سمیت6 سینئر  عہدیداروں  کیخلاف قتل  کا  مقدمہ

ڈھاکہ (اے ایف پی،آئی این پی،مانیٹرنگ ڈیسک )سابق بنگلہ دیشی وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد اور انکی انتظامیہ کے 6 سینئر عہدیداروں کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔

مقدمہ میں وزیر داخلہ اسد الزمان خان ،عوامی لیگ کے جنرل سیکرٹری عبدالقادر ، سابق آئی جی عبداﷲ ، ڈھاکہ میٹروپولیٹن پولیس کے سینئر افسر حبیب الرحمن ،بپلوب کمار سرکار اور پولیس کی جاسوسی برانچ کے سربراہ ہارون رشید شامل ہیں۔ امریکا نے حسینہ واجد کی حکومت گرانے کے الزام کی تردید کی ہے ۔ وائٹ ہاؤس ترجمان کرین جین نے کہا بنگلا دیشی عوام کو اپنی حکومت کے مستقبل کا تعین کرنا چاہیے ، امریکا کسی بھی ملک کے عوام کی اکثریتی رائے کے ساتھ کھڑا ہے ۔

یاد رہے کہ 76 سالہ حسینہ واجد نے اپنی حکومت کے  خاتمے کا الزام امریکا پر عائد کرتے کہا تھا کہ مجھے ہوائی اڈے کے لیے جزیرہ نہ دینے کی پاداش میں امریکا نے اقتدار سے ہٹوایا۔بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے ملک میں 15 اگست کی چھٹی ختم کرنے کا اعلان کردیا۔واضح رہے 15 اگست 1975 کو ہونے والے شیخ مجیب کے قتل پر ہر سال 15 اگست کو یومِ سوگ منایا جاتا ہے ۔بنگلہ دیشی عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس نے کہا ہے کہ حسینہ کی حکومت کا خاتمہ عفریت سے نجات ہے ،انکی پہلی ترجیح امن و امان کو برقرار رکھنا ہے تاکہ عوام سکون سے بیٹھ سکیں اور کام پر لگ جائیں۔ بنگلہ دیش کے مشیر امور داخلہ بریگیڈیئر جنرل(ر )سخاوت حسین نے بارڈر فورس کو بھارت کے مقابلے پر ڈٹ جانے کا حکم دیا ہے ، ڈھاکہ میں بی جی بی ہیڈکوارٹر میں میڈیا سے بات کرتے انہوں نے کہا ماضی میں ہمارے لوگ مارے جاتے رہے جبکہ بارڈر فورس کو پیٹھ دکھانے کی ہدایت تھی۔بی جی بی کو فلیگ میٹنگ کرنے پر مجبور کیا گیا،بارڈر فورس کے ارکان اپنے فرائض تندہی سے ادا کریں ،کسی بھی صورت میں سرحد پر پیچھے ہٹنے سے گریز کریں۔سابق بنگلہ دیشی وزیر اعظم نے بیرون ملک فرار ہونے کے بعد گزشتہ روز اپنے پہلے بیان میں کہا انہیں بے دخل کرنے کیلئے کئے جانے والے مظاہروں کی تحقیقات کی جائیں ۔ امریکامیں مقیم اپنے بیٹے کے ذریعے تحریری بیان میں کہا میں مطالبہ کرتی ہوں کہ ہلاکتوں اور توڑ پھوڑ کی کارروائیوں میں ملوث افراد کی مناسب تفتیش کی جائے ،مجرموں کو شناخت کرکے سزا دی جائے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں