غزہ جنگ:سال مکمل ہونے پر حملوں کاخطرہ ،اسرائیل میں ہائی الرٹ
بیروت ،غزہ ،یروشلم(اے ایف پی،رائٹرز) ترجمان اسرائیلی فوج ڈینیئل ہگاری کا کہنا تھا حماس کی جانب سے 7اکتوبر کو اسرائیل پر حملے کا ایک سال مکمل ہونے سے قبل ہی ملک میں ہائی الرٹ جاری کر دیا ہے کیونکہ۔۔۔
سرحد پار سے جنگ کا ایک سال مکمل ہونے پر حملوں کا خطرہ ہے ۔انہوں نے کہاہم اضافی فوج کے ساتھ تیار ہیں، جنگ کی سالگرہ کل 7 اکتوبر کو منائیں گے ۔وسطی لندن میں ہفتے کے روز40ہزار سے زیادہ مظاہرین نے اسرائیلی مظالم کیخلاف مارچ کیا،شرکا نے غزہ اور لبنان میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ۔ فلسطین کے حامیوں نے رسل سکوائر سے ڈاؤننگ سٹریٹ تک مارچ کیا ۔ شرکا نے اب جنگ بندی کرو ، ہسپتالوں اور شہریوں پر بمباری بند کرو اور دریا سے سمندر تک فلسطین آزاد ہو گا جیسے نعرے لگائے ۔جنوبی افریقا کے دارالحکومت کیپ ٹاؤن میں بھی ہزاروں افراد نے غزہ اور لبنان میں اسرائیلی مظالم کیخلاف مظاہرہ کیا ،انہوں نے فلسطینی پرچم لہرائے اور اسرائیل مخالف نعرے لگائے ۔مظاہرین نے ہم حماس ہیں اور صیہونیت نسل پرستی ہے جیسے کارڈ اٹھا رکھے تھے ۔جرمنی ،روم اور دیگر کئی ممالک میں بھی اسرائیل کیخلاف مظاہرے کئے گئے ۔دوسری جانب اسرائیلی فوج نے گزشتہ روز بھی لبنان کے مختلف علاقوں پر بمباری کی ،حملوں میں متعدد افراد شہید اور زخمی ہو گئے ۔اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اس نے جنوبی لبنان کی ایک مسجد کے اندر حملے میں حزب اللہ کے جنگجوؤں کو نشانہ بنایا ہے ۔علاوہ ازیں لبنان پر اسرائیلی حملوں میں حماس کے کمانڈر اہلخانہ سمیت شہید ہوگئے ۔ حماس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ شمالی لبنان کے مہاجر کیمپ پر اسرائیلی حملے میں کمانڈر عطا اللہ ، ان کی اہلیہ اور 2 بیٹیاں شہید ہوگئیں حزب اللہ کا کہنا تھا شمالی اسرائیل میں فوجی صنعتی فرم کو نشانہ بنایا ہے ۔دفاعی کمپنی پر کئی راکٹ داغے گئے ۔علاوہ ازیں اسرائیل کے شمالی شہر حیفہ کے قریب ڈیوڈ ایئر بیس پر بھی راکٹ فائر کیے گئے ۔
ادھر ایک امریکی عہدیدار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ اسرائیل سات اکتوبر کی یاد کے موقع پر ایران پر حملہ کر سکتا ہے ۔اسرائیلی سکیورٹی ذرائع کا کہنا تھا کہ میزائل حملوں کے جواب میں ایران پر حملے کیلئے تیار ہیں ۔ادھر گزشتہ 24گھنٹے میں غزہ پر اسرائیلی بمباری میں 23افراد شہید 60سے زائد زخمی ہو گئے ۔وزارت صحت کے مطابق 7اکتوبر 2023سے جاری جنگ میں ابتک کم ازکم 41ہزار825فلسطینی شہید،96ہزار910زخمی ہو چکے ۔دریں اثنا اسرائیل نے کئی ہفتوں بعد ایک بار پھر غزہ کے شہریوں کو کئی علاقوں سے انخلا کا حکم دیاہے ۔غزہ کی صورتحال پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فرانسیسی صدر میکخواں کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال میں سیاسی حل کی ضرورت ہے ۔ غزہ میں جنگ کیلئے اسرائیل کو ہتھیار دینے پر پابندی ترجیح ہونی چاہیے ، فرانس نے اسرائیل کو کسی بھی طرح کے ہتھیار فراہم نہیں کیے ۔دوسری جانب اسرائیلی وزیر اعظم فرانسیسی صدر کے بیان پر سیخ پا ہو گئے ،نیتن یاہو کا کہنا تھا اسرائیل کے خلاف ہتھیاروں کی پابندی کا مطالبہ شرمناک ہے ۔ اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا کہ ہمیں اپنے دفاع کا حق حاصل ہے ،تہران کو میزائل حملوں کا جواب دیا جائیگا۔ ایرانی حملوں کا جواب دینا ہم پر فرض اور حق ہے ، ہم یہی کریں گے ۔