شام:حلب شہر،ہوائی اڈے پر باغیوں کا قبضہ ،روسی بمباری،19 شہری شہید
دمشق،تہران (اے ایف پی،رائٹرز)سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے کہا ہے کہ باغیوں نے ہفتے کے روز شام میں حلب شہر اور ہوائی اڈے پر قبضہ کر لیا سیریئن آبزرویٹری نے کہا کہ ۔۔۔
حکومتی فورسز کے پیچھے ہٹنے کے بعد حیات تحریر الشام اور اس کے اتحادی دھڑوں نے شہر کے جنوب مشرقی مضافات میں حلب کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کا کنٹرول سنبھال لیا ہے ، باغیوں نے حما اور ادلب صوبوں میں بھی پیش قدمی کی ہے ۔ درجنوں سٹرٹیجک شہر بغیر کسی مزاحمت کے باغیوں نے قبضے میں لئے ۔ آبزرویٹری نے القاعدہ کی قیادت والے جہادی اتحاد کے حوالے سے کہا ہے کہ حیات تحریر الشام اور اس کے اتحادی دھڑوں نے شامی شہر حلب کے بیشتر سرکاری مراکز اور جیلوں کا کنٹرول سنبھال لیا ہے ۔ادھر ہفتے کے روز دمشق کے اتحادی روس نے حلب شہر کے ایک علاقے کو فضائی حملے کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں کم از کم 16 شہری شہید اور 20 زخمی ہو گئے ۔یاد رہے روسی جنگی طیاروں نے 2016 کے بعد پہلی بار حلب شہر کے علاقوں پر حملے کئے ہیں ۔شام کی فوج نے اعتراف کیا کہ باغی حلب کے بڑے حصوں میں داخل ہو گئے ہیں ۔
مسلح افواج کے درجنوں افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ۔حلب اور ادلب کے محاذوں پر 100 کلومیٹر سے زیادہ کی پٹی میں شدید لڑائی جاری ہے ۔حلب کے ایئرپورٹ سمیت شہر کو جانے والے تمام راستے بند کر دئیے گئے ہیں۔شام کی فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ حلب سے عارضی طور پر فوجی دستے واپس بلائے گئے ہیں تا کہ باغیوں کے خلاف جوابی حملے کی تیاری کی جا سکے ۔ایس او ایچ آر کا کہنا ہے کہ بدھ سے شروع ہونے والی جھڑپوں میں 30 عام شہریوں سمیت 300 سے زائد افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ گذشہ کئی برسوں میں شامی حکومت کے خلاف یہ باغیوں کا ایک بڑا حملہ ہے ۔ 2016 کے بعد یہاں سے بے دخل کیے جانے کے بعد پہلی بار باغی جنگجو بشارالاسد کی افواج سے لڑنے کے لیے حلب میں داخل ہونے میں کامیاب ہوئے ہیں۔یاد رہے ادلب میں زیادہ کنٹرول ایچ ٹی ایس کا ہے تاہم ترکیہ کے حمایت یافتہ باغی اور ترک افواج بھی ادلیب میں موجود ہیں۔ایران نے کہا کہ دہشت گرد عناصر نے شام کے شہر حلب میں اس کے قونصل خانے پر کارروائی کے دوران حملہ کیا۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل باغائی نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ عملے کے ارکان محفوظ ہیں۔ادھر روسی اور ترک وزرائے خارجہ نے شام میں خطرناک لڑائی کے بڑھنے پر ٹیلی فون پر تبادلہ خیال کیا۔روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف اور ترک ہم منصب ہاکان فیدان نے شام میں مستحکم امن کے قیام کیلئے مشترکہ کارروائی کو مربوط کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔