غزہ :خون جماتی سردی، شدید بارش ،خیموں میں 6بچے شہید

غزہ :خون جماتی سردی، شدید بارش ،خیموں میں 6بچے شہید

غزہ (اے ایف پی،رائٹرز)غزہ میں خون جماتی سردی، شدید بارش ، پانی خیموں میں داخل ہونے سے 6 بچے شہید ہو گئے ۔

 دیر البلح اور خان یونس کے مضافات میں نقل مکانی کرنے والوں کے درجنوں خیمے ڈوب گئے ۔  بے گھر ہونے والے 81 فیصد لوگوں کے خیمے اب رہنے کے قابل نہیں ۔دوسری جانب غزہ کے کئی علاقوں پر اسرائیلی بمباری سے مزید27افراد شہید،کئی زخمی ہو گئے ، اسرائیلی ڈرون نے نصیرات کے مغرب میں گھروں پر فائرنگ کی۔ رفح شہر کے شمال مغربی علاقوں کو توپ خانے سے گولہ باری کا نشانہ بنایا گیا۔گولہ باری سے رفح میں عریبہ کے علاقے میں گھروں میں آگ لگ گئی۔ وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر 2023 سے جاری جنگ میں ابتک کم ازکم 45ہزار 541فلسطینی شہید ،1لاکھ 8ہزار 338زخمی ہو چکے ۔ ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ٹیڈروس نے اسرائیل سے غزہ کے کمال عدوان ہسپتال کے ڈائریکٹر حسام ابو صفیہ کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے ۔علاوہ ازیں اسرائیلی تعمیراتی صنعت میں فلسطینیوں کی جگہ ہزاروں ہندوستانی مزدوروں کی بھرتی کی گئی ہے ۔7 اکتوبر2023 کے حملے کے بعد سے ہزاروں فلسطینی تعمیراتی کارکنوں کو اسرائیل میں داخل ہونے سے روک دیا گیا تھا ۔ اسرائیلی حکومت اس خلا کو پُر کرنے کیلئے 16ہزار ہندوستانی کارکن بھرتی کئے ۔مزید ہزاروں بھارتی کارکنوں کو لانے کا منصوبہ ہے ۔ فلسطینی قیدیوں کے کلب نے کہا اسرائیلی حراست میں غزہ کے پانچ شہریوں کی شہادت کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔اقوام متحدہ کے ماہرین نے مشترکہ بیان میں کہا اسرائیل نے غزہ میں انسانیت کے خلاف جرائم کئے جس میں قتل، تشدد، جنسی تشدد، اور جبری نقل مکانی شامل ہے ۔شہریوں ، املاک پر اندھا دھند حملے اور جنگی ہتھیار کے طور پر بھوک کا استعمال کیا گیا ۔ ا سرائیل کی غزہ میں مکمل یا جزوی طور پر تباہی کا مقصد نسل کشی ہے ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں