حماس نے القسام بریگیڈز کے سربراہ محمد الضیف کی شہادت کا اعلان کردیا

غزہ (اے ایف پی،رائٹرز)القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ نے گزشتہ روز ایک ویڈیو بیان میں القسام بریگیڈز کے سربراہ محمد الضیف کی شہادت کا اعلان کردیا ۔
ابو عبیدہ نے محمد الضیف کے نائب مروان عیسیٰ سمیت القسام بریگیڈز کے دیگر سینئر کمانڈروں غازی ابو طماعہ، رائد ثابت، رافع سلامہ، احمد الغندور اور ایمن نوفل کی شہادت کا اعلان بھی کیا۔اسرائیلی فوج نے جولائی2024 میں محمد الضیف کو نشانہ بنانے کااعلان کیا تھا۔ غزہ کے المواسی کیمپ میں ایک کمپاؤنڈ پر بڑا فضائی حملہ کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں 90 فلسطینی شہید ، 300 سے زائد زخمی ہوئے تھے ۔اسرائیل نے دعویٰ کیا تھا کہ اس حملے محمد الضیف اور رافع سلامہ شہید ہوگئے تاہم حماس نے دعوے کی تصدیق نہیں کی تھی۔محمد الضیف ابو خالد1965 میں غزہ کے علاقے خان یونس میں پیدا ہوئے ۔ 1987 میں پہلی فلسطینی انتفاضہ کے بعد حماس میں شامل ہوئے ، انہیں القسام بریگیڈز کے بانیوں میں شمار کیا جاتا ہے ۔2002 میں القسام بریگیڈ کے سربراہ سلاح شہادہ کی شہادت کے بعد محمد الضیف کو سربراہ بنا یاگیا ، وہ تب سے ہی اسرائیل کیلئے ایک بڑا ہدف تھے ۔محمد الضیف کو 7 اکتوبر کے حملے کا ماسٹر مائنڈ بھی کہا جاتا ہے ۔ غزہ میں سرنگوں کے نیٹ ورک اور راکٹ سازی کا آغاز کرنے کا ذمہ دار بھی محمد الضیف کو ہی سمجھا جاتا ہے ۔محمد الضیف کو اسرائیل کی جانب سے ’نو زندگیوں والا‘ کہا جاتا تھا ،اس کی وجہ 7 سے زائد اسرائیلی حملوں میں ان کا بچ نکلنا تھا۔ان حملوں میں محمد الضیف زخمی بھی ہوئے ، ان کی ایک آنکھ بھی متاثر ہوئی، ایک حملے میں محمد الضیف خود تو بچ گئے تاہم ان کی اہلیہ، ایک بیٹا اور ایک بیٹی شہید ہوگئے ۔دوسری جانب حماس نے 5تھائی شہری ،اسرائیلی خاتون فوجی آگم برجرسمیت 8یرغمالیوں کو غزہ میں ریڈ کراس کے حوالے کیا ۔
بدلے میں اسرائیل نے 110 فلسطینی قیدی رہا کئے ۔بسوں کے ذریعے قیدیوں کو فلسطین کے شہر رملہ میں پہنچایا گیا جہاں سخت سکیورٹی انتظامات کئے گئے ۔ 19 جنوری کو سیز فائر کے معاہدے کے بعد یہ قیدیوں کی رہائی کا تیسرا مرحلہ تھا ، قبل ازیں خان یونس میں اسرائیلی قیدیوں کی حوالگی کے موقع پر افراتفری پیدا ہو گئی جس کے باعث نیتن یاہو نے فلسطینی قیدیوں کی رہائی میں تاخیر کا حکم دیا تاہم ثالثوں نے یرغمالیوں کی مستقبل میں محفوظ رہائی کی یقین دہانی کرائی جس کے بعد فلسطینیوں کو رہا کیا گیا۔تھائی لینڈ کی وزیر اعظم پیٹونگٹرن شیناواترا نے کہا کہ وہ غزہ میں ایک سال سے زائد عرصے سے قید پانچ تھائی باشندوں کی رہائی پر خوش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم قطر، مصر، ترکیہ اور امریکاکا شکریہ ادا کرتے ہیں ۔مغربی کنارے میں اسرائیلی آپریشن میں 10افراد شہید،متعدد زخمی ہو گئے ۔حماس کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ غزہ جنگ میں شہدا کی تعداد 47ہزار460 ہو گئی ہے جبکہ 1لاکھ11ہزار 580زخمی ہیں ۔ شہادتوں کی تعداد میں ہر روز اضافہ ہوتا جا رہا ہے کیونکہ ملبے کے نیچے سے ملنے والی لاشوں کا سلسلہ جاری ہے ، زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے کئی لوگ دم توڑ رہے ۔ وزارت کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں 43 اضافی اموات ریکارڈ کی گئیں۔