اسرائیل کی غزہ پربمباری،9شہید،امریکاکے یمن پر حملے

غزہ، صنعا (اے ایف پی،مانیٹرنگ ڈیسک) غزہ کی شہری دفاع کی ایجنسی نے کہا کہ ہفتے کے روز اسرائیلی بمباری میں3 صحافیوں سمیت 9 افراد شہید ،متعدد زخمی ہو گئے ۔حماس نے حملے کو جنگ بندی کی خلاف ورزی قرار دیا ہے ۔
شہری دفاع کے ترجمان محمود بسال نے بتایا کہ بیت لاہیا کے قصبے میں ڈرون کے ذریعے ایک گاڑی کو نشانہ بنانے کے نتیجے میں صحافیوں اور امدادی اداروں کے شہدا کو ہسپتال منتقل کیا گیا ہے ۔ وزارت صحت نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی جارحیت کی وجہ سے کئی افراد کی حالت تشویشناک ہے ۔ حملوں کے بعد حماس نے اسرائیل پر غزہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا۔ حماس کے ترجمان حازم قاسم نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیلی حملوں سے غزہ جنگ بندی کو نقصان پہنچا، قابض اسرائیل نے جنگ بندی معاہدے کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے صحافیوں اور انسانی ہمدردی کے کارکنوں کے ایک گروپ کو نشانہ بنا کر شمالی غزہ کی پٹی میں ایک ہولناک قتل عام کیا ہے ۔یاد رہے حماس کے ساتھ اسرائیل کی جنگ بندی 19 جنوری سے نافذ العمل ہے ،جنگ بندی کا پہلا مرحلہ یکم مارچ کو ختم ہو گیا تھا۔ادھر جنوبی لبنان میں اسرائیلی حملے میں ایک شخص شہید ہو گیا ۔علاوہ ازیں ٹرمپ کے حکم پر یمن کے دارالحکومت صنعا پرامریکی حملوں میں نو افراد شہید ،متعدد زخمی ہو گئے ، بیشتر کی حالت تشویشناک ہے ۔فرانسیسی میڈیا کے مطابق صنعا کے شمال میں دھوئیں کے بادل اٹھتے دیکھے گئے ۔حوثی باغیوں کے المسیرہ ٹی وی سٹیشن نے کہا کہ صنعا میں امریکی و برطانوی فضائیہ نے شوب ضلع میں ایک رہائشی محلے پر بمباری کی ۔برطانوی حکام کی جانب سے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔ ادھرمتحدہ عرب امارات نے اسرائیلی شہر تل ابیب میں بین المذاہب افطار کا اہتمام کیا جس میں اسرائیل کے سیاسی، اقتصادی اور ثقافتی شعبوں کے نمائندے ، مسلم کمیونٹی کے رہنما اور یہودی، مسیحی، دروز اور دیگر مذاہب کے افراد نے شرکت کی،علاوہ ازیں ٹرمپ انتظامیہ نے کولمبیا یونیورسٹی کی فلسطینی طالبہ لیقا کو بھی گرفتار کرلیا۔عرب میڈیا کے مطابق حماس نے 4اسرائیلیوں کی لاشوں کی واپسی امن مذاکرات سے مشروط کردی۔