پاکستان عالمی سطح پر شمسی توانائی کی پیداوار میں نمایاں مقام حاصل کر رہا : عالمی تھنک ٹینک

پاکستان   عالمی    سطح    پر   شمسی   توانائی    کی    پیداوار    میں   نمایاں    مقام    حاصل    کر  رہا    :   عالمی    تھنک   ٹینک

واشنگٹن (رائٹرز)پاکستان ابھرتی ہوئی معیشتوں میں ہی نہیں بلکہ عالمی سطح پر بھی شمسی توانائی کی پیداوار میں نمایاں مقام حاصل کر رہا ہے۔

عالمی تھنک ٹینک  ایمبر کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان نے 2025میں شمسی بجلی کی پیداوار میں عالمی اوسط سے تین گنا زیادہ اضافہ کیا ہے ، جس کی بنیادی وجہ 2022 کے  بعد سے چین سے شمسی پینلز کی درآمدات میں پانچ گنا سے زیادہ اضافہ ہے ۔ یہی تیز رفتار ترقی شمسی توانائی کو 2023 میں پانچویں نمبر سے اٹھا کر 2025 میں پاکستان کا سب سے بڑا ذریعہ بجلی بنا چکی ہے ۔2025 کے ابتدائی چار مہینوں کے دوران، پاکستان نے اپنی یوٹیلیٹی بجلی کا اوسطاً 25.3 فیصد شمسی توانائی سے حاصل کیا، جو کہ ایک غیر معمولی کامیابی ہے ۔ اس شرح کے ساتھ پاکستان دنیا کے ان 17 ممالک کی فہرست میں شامل ہو گیا ہے جنہوں نے کسی مہینے میں اپنی ایک چوتھائی سے زیادہ یوٹیلیٹی بجلی شمسی توانائی سے حاصل کی ہو۔دیگر ممالک میں آسٹریلیا، چلی اور یورپ کے متعدد ممالک شامل ہیں، لیکن پاکستان اس فہرست کا واحد ترقی پذیر ملک ہے جس کی فی کس آمدنی بھی دیگر ممالک کے مقابلے میں خاصی کم ہے ۔پاکستان کی اس کامیابی کی بڑی وجہ چین سے شمسی توانائی کے آلات کی بڑی تعداد میں درآمدات ہیں۔ 2022 میں چین سے تقریباً3ہزار500میگاواٹ کے شمسی پینلز درآمد کیے گئے ، جو 2024 تک بڑھ کر 16ہزار600 میگاواٹ ہو گئے ۔2025 کے ابتدائی چار ماہ میں پاکستان نے 10ہزار میگاواٹ سے زیادہ شمسی آلات درآمد کیے ، جو کہ گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 18 فیصد زیادہ ہیں۔ اس کے نتیجے میں پاکستان چین کی شمسی مصنوعات کا 12 فیصد خریدار بن گیا ہے ۔2025 میں پاکستان میں بجلی کی سب سے بڑی پیداوار شمسی توانائی سے ہو رہی ہے ، اس کے بعد گیس، نیوکلیئر، کوئلہ اور ہائیڈرو پاور کا نمبر آتا ہے ۔ یہ ایک بڑی تبدیلی ہے ، کیونکہ صرف دو سال قبل شمسی توانائی پانچویں نمبر پر تھی۔پاکستان کا ہدف ہے کہ 2030 تک 60 فیصد بجلی کی فراہمی قابلِ تجدید ذرائع سے ہو۔ موجودہ وقت میں یہ شرح 28 فیصد ہے ، جس کا مطلب ہے کہ آنے والے سالوں میں مزید تیز ترقی درکار ہوگی۔ماہرین کا ماننا ہے کہ سستے اور تیزی سے نصب ہونے والے شمسی نظام کے ذریعے پاکستان اس ہدف کو حاصل کرنے کے قریب پہنچ سکتا ہے ، اور عالمی سطح پر شمسی توانائی کی طاقت بننے کی راہ پر گامزن ہے ۔

 

 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں