قطر :اسرائیل حماس بالواسطہ مذاکرات ،پیش رفت نہ ہو سکی

قطر :اسرائیل حماس بالواسطہ مذاکرات ،پیش رفت نہ ہو سکی

دوحہ،غزہ ،یروشلم (اے ایف پی) قطر میں اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے سے متعلق بالواسطہ مذاکرات جاری ہیں، تاہم پیر کو ہونے والے دوسرے دور میں بھی کوئی پیش رفت نہ ہو سکی۔

فریقین کے درمیان بات چیت ثالثوں کے ذریعے ہو رہی ہے ۔دوسری جانب ٹرمپ نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سے وائٹ ہاؤس میں علیحدگی میں ملاقات کی ہے جس کا مقصد غزہ میں جنگ بندی کی کوششوں کو آگے بڑھانا ہے ۔ٹرمپ نے کہا ہے کہ انہیں رواں ہفتے جنگ بندی معاہدے کی اچھی امید ہے ، جس میں یرغمالیوں کے بدلے فلسطینی قیدیوں کی رہائی شامل ہے ۔وائٹ ہاؤس کی ترجمان کے مطابق غزہ میں جنگ کا خاتمہ اور یرغمالیوں کی واپسی صدر ٹرمپ کی اولین ترجیح ہے ۔ ادھر غزہ کے کئی علاقوں پر اسرائیلی حملوں میں مزید 12 افراد شہید اور متعدد زخمی ہو گئے ، بے گھر ہونے والے افراد کیلئے قائم کلینک پر بمباری میں چھ افراد مارے گئے ۔حوثی باغیوں نے بحیرہ احمر میں ایک تجارتی جہاز پر حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ۔ حوثی ترجمان یحیی نے کہاحملے میں دو بغیر پائلٹ کشتیوں، پانچ بیلسٹک و کروز میزائلوں اور تین ڈرونز کا استعمال کیا گیا۔ حملے سے جہاز کو شدید نقصان پہنچا ،عملے کو جہاز چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا۔حملے کے بعد اسرائیل نے یمن میں حوثی ٹھکانوں پر فضائی حملے کیے ، جن میں ہوڈیڈا بندرگاہ بھی شامل ہے ۔ حملے کے دوران اسرائیل نے گیلیکسی لیڈر کارگو شپ کو بھی نشانہ بنایا۔ اسرائیلی فوج کا کہنا تھا یمن پر بمباری حوثیوں کی طرف سے 2میزائل حملوں کے جواب میں کی گئی ۔اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ نے یروشلم میں یورپی مسلمان علما کی ایک وفد سے ملاقات کی ہے تاکہ غزہ میں جاری جنگ کے دوران مفاہمت اور مذہبی ہم آہنگی پر بات چیت کی جا سکے ۔صدر ہرزوگ نے ایکس پر کہا میں نے یورپ بھر کے اہم مسلمان رہنماؤں کی میزبانی کی۔وفد میں فرانس، بیلجیئم، نیدرلینڈز، برطانیہ اور اٹلی کے علما شامل تھے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں