ٹرمپ کا 31ویں بار پاک بھارت جنگ بندی کا تذکرہ
واشنگٹن (رائٹرز،نیوز ایجنسیاں )امریکی صدر ٹرمپ نے 31 ویں بار پاک بھارت جنگ بندی کا تذکرہ کردیا۔سوشل میڈیا پیغام میں ٹرمپ نے کہا کہ میں نے پانچ جنگوں کا خاتمہ کیا، بھارت اور پاکستان کے مسئلے کا حل نکالا، ایک سال پہلے ہمارا ملک مردہ تھا، اب ہر طرف ہمارے چرچے ہیں۔
ٹرمپ نے کہا کہ میں نے کانگو اور روانڈا کے درمیان 31 سالہ خونریزی ختم کی، جس میں 70لاکھ لوگ مارے گئے ۔ میں نے بھارت اور پاکستان کے مسئلے کو حل کیا، ایران کی جوہری صلاحیت بھی ختم کی ، خطرناک کھلی سرحد بند کی ، امریکا کو عظیم معیشت بنایا، مہنگائی کافی کم ہو گئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ بیوقوف اور کرپٹ بائیڈن نے صدر کے طور پر سب سے بدترین کارکردگی دکھائی۔وائٹ ہاؤس کے ڈپٹی چیف آف سٹاف اور ٹرمپ کے مشیر اسٹیفن ملر نے ایک انٹرویو میں کہا کہ ٹرمپ نے بالکل واضح انداز میں کہا ہے کہ یہ ناقابل قبول ہے کہ بھارت روسی تیل خرید کر اسے یوکرین جنگ کو جاری رکھنے میں مالی مدد دے ۔ اسٹیفن ملر نے کہا کہ لوگ یہ جان کر حیران رہ جائیں گے کہ روسی تیل کی خریداری میں بھارت عملی طور پر چین کے برابر ہے ۔ یہ ایک حیران کن حقیقت ہے ۔ دوسری جانب امریکی حکام نے سابق خصوصی وکیل جیک اسمتھ کے خلاف ہیچ ایکٹ کی خلاف ورزی کی تحقیقات شروع کر دیں ۔ اسمتھ ٹرمپ کے خلاف فوجداری مقدمات کے خصوصی وکیل تھے ۔ اسمتھ نے 2022 میں ٹرمپ پر 2020 کے انتخابات کو الٹنے اور خفیہ دستاویزات کے غلط استعمال کے الزامات عائد کیے تھے ، جنہیں ٹرمپ نے سیاسی انتقام قرار دیا تھا۔ ہیچ ایکٹ وفاقی ملازمین کو سیاسی سرگرمیوں سے روکتا ہے ، سب سے بڑی سزا برطرفی ہے ، تاہم چونکہ اسمتھ مستعفی ہو چکے ، اس لیے برطرفی ممکن نہیں۔ادھر قومی میوزیم آف امریکن ہسٹری سے ٹرمپ کی دو بار مواخذے کی معلومات والی تختی ہٹانے کے حوالے سے وائٹ ہاؤس کے دباؤ کی تردید کی ہے ۔سمتھ سونین انسٹیٹیوٹ نے کہا کہ یہ تختی عارضی تھی اور میوزیم کے معیار، مقام، ترتیب سے مطابقت نہیں رکھتی تھی۔