ایران :پھانسیوں کیخلاف قیدیوں کا احتجاج ،بھوک ہڑتال
اہلخانہ کا جیل کے باہر مظاہرہ ،رواں سال 1128 افراد کو پھانسی دی جا چکی تہران ، 3افراد کو ڈکیتی جرم میں پھانسی،استنبول میں ایرانی کرد رہنما قتل
پیرس،تہران ،استنبول(اے ایف پی) ایران کی گھزل حصار جیل میں قیدیوں نے پھانسیوں کے خلاف دو روز سے بھوک ہڑتال اور احتجاج شروع کر رکھا ہے ۔ انسانی حقوق تنظیموں کے مطابق احتجاج جیل میں تنہائی میں رکھے گئے 16 قیدیوں کی سزائے موت پر کیا جا رہا ہے ۔ قیدیوں نے سزائے موت نہیں کے نعرے لگائے جبکہ ان کے اہل خانہ نےبھی جیل کے باہر مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے پھانسیوں کی فوری معطلی کا مطالبہ کیا ہے ۔ رپورٹ کے مطابق ایران میں رواں سال اب تک 1128 افراد کو پھانسی دی جا چکی ہے ، جو گزشتہ 17 سال کا بدترین ریکارڈ ہے ۔تہران میں تین افراد کو ڈکیتی کے واقعات میں ملوث ہونے کے الزام میں پھانسی دی گئی ہے ۔ ایرانی عدلیہ کے مطابق مجرم اپریل 2024 میں 14 ڈکیتیوں کے مرتکب قرار دئیے گئے تھے ۔ادھر ترکیہ کے شہر استنبول میں ایرانی کرد رہنما مسعود نظاری کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا۔ ترک میڈیا کے مطابق نامعلوم حملہ آور ان پر گولی چلا کر فرار ہو گیا۔ مسعود نظاری ایرانی مذہبی اسٹیبلشمنٹ کے سخت ناقد اور کرد سنی اقلیت سے تعلق رکھتے تھے ۔ انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق وہ پہلے ہی ایرانی سکیورٹی اداروں کی دھمکیوں کا سامنا کر رہے تھے ۔