شیخ حسینہ کیخلاف مقدمے کا فیصلہ آج، ڈھاکا میں فوج تعینات
انسانیت کیخلاف جرائم کے مقدمہ میں جرم ثابت ہونے پر سزائے موت کا امکان کئی گواہوں نے خلاف بیان دیا،عوامی لیگ کا آج ملک گیر لاک ڈاؤن کا اعلان
ڈھاکہ(مانیٹرنگ ڈیسک )بنگلہ دیش کی عدالت آج سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد پر انسانیت کے خلاف جرائم کے مقدمے کا فیصلہ سنائے گی،استغاثہ نے سزائے موت کی درخواست کر رکھی ہے ،حفاظتی اقدامات کے پیش نظر ڈھاکا میں فوج تعینات کردی گئی ہے ۔یکم جون 2025 کو شروع ہونے والے اس مقدمے میں حسینہ واجد کی غیر حاضری میں کئی گواہوں نے گواہی دی کہ شیخ حسینہ واجد نے اجتماعی قتل عام کا حکم دیا،واضح رہے کہ حسینہ واجد نے طلبہ تحریک کیخلاف کریک ڈاؤن کے احکاما ت دئیے تھے ، اگر حسینہ واجد کو مجرم قرار دیا گیا تو انہیں سزائے موت بھی ہوسکتی ہے ۔حسینہ واجد کو ریاست کی طرف سے مقرر کردہ وکیل فراہم کیا گیا تھا لیکن انہوں نے عدالت کے اختیار کو تسلیم کرنے سے انکار کردیا ۔عوامی لیگ نے مقدمے کے خلاف احتجاج کیلئے آج ملک گیر لاک ڈاؤن کا اعلان کررکھا ہے ، کشیدگی کے پیش نظر حکومت نے سخت حفاظتی اقدامات کئے ہیں اور ڈھاکا میں400فوجیوں کو تعینات کردیاگیاہے ۔