اسرائیل کااپنی خود مختار اسلحہ سازی صنعت قائم کرنیکا اعلان
فرانس،برطانیہ سمیت 14 ملکوں نے مغربی کنارا میں اسرائیلی بستیاں مسترد کر دیں 7اکتوبر حملہ :اسرائیلی اپوزیشن نے تحقیقاتی کمیشن مسترد کر دیا ،بل ڈرافٹ پھاڑ دیا
یروشلم،پیرس(اے ایف پی) اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے اعلان کیا کہ ملک اگلے دس سال میں 110 ارب ڈالر سرمایہ کاری کر کے اپنی خود مختار اسلحہ سازی صنعت قائم کرے گا۔ فوج کا زیادہ تر سازوسامان امریکا سے آتا ہے ، حالیہ جنگ میں ہتھیاروں کی فراہمی میں رکاوٹوں کے باعث اسرائیل خود انحصاری کی طرف بڑھ رہا ہے ۔ اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے میں ایک فلسطینی کے گھر کو مسمار کر دیا، جس پر رواں سال ایک اسرائیلی کی ہلاکت کے حملے میں ملوث ہونے کا الزام تھا۔ اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ دو ہفتے قبل غزہ میں کیے گئے ایک حملے میں حماس کے مالی امور سے وابستہ اہم عہدیدار عبدالحئی زقوت بھی شہید ہوا ۔
اسی کارروائی میں حماس کا عسکری کمانڈر رائد سعد بھی مارا گیا۔ فرانس، برطانیہ، کینیڈا، جاپان سمیت 14 ممالک نے اسرائیل کی جانب سے مغربی کنارے میں منظور کی گئی نئے یہودی بستیاں قائم کرنے کی شدید مذمت کی ہے ۔ مشترکہ بیان میں بیلجیم، ڈنمارک، جرمنی، اٹلی، آئس لینڈ، آئرلینڈ، مالٹا، نیدرلینڈز، ناروے ، سپین اور دیگر ممالک نے اس اقدام کو بین الاقوامی قانون کے خلاف قرار دیا ۔ اسرائیل کی اپوزیشن جماعتوں نے وزیراعظم نیتن یاہو کی جانب سے 7 اکتوبر کے واقعے کی تحقیقات کیلئے قائم کیے جانے والے کمیشن کی شدید مخالفت کی ہے ۔ اسرائیلی پارلیمنٹ میں اپوزیشن نے بل کے ڈرافٹ کے صفحات پھاڑ دیے ۔ بل کی ابتدائی منظوری 53 کے مقابلے میں 48 ووٹ سے ہوئی، حتمی قانون سازی کیلئے مزید ووٹنگ ضروری ہے ۔ اپوزیشن کا کہنا تھا کمیشن سیاسی اثر و رسوخ کا شکار ہوگا ، اس کا مقصد وزیراعظم کو ذمہ داری سے بچانا ہے ۔واضح رہے 7 اکتوبر کو حماس کے حملے میں1200سے زائد اسرائیلی ہلاک اور 251 اغوا ہوئے تھے ۔