ادارتی صفحہ - ورلڈ میڈیا
پاکستان اور بیرونی دنیا کے اہم ترین ایشوز پر عالمی اخبارات و جرائد میں چھپنے والی تحریروں کا ترجمہ
WhatsApp: 0344 4450229

2023ء میں ہونے والی منفرد باتیں …(1)

تحریر: ٹریشا ٹساک

٭ لندن کے ویسٹ اینڈ پر تیس ہزار سے زائد لائٹس روشن تھیں اور یہ مارچ کے مہینے میں مسلمانوں کے مقدس مہینے رمضان المبارک کے استقبال کی خوشی میں لٹکائی گئی تھیں۔ لندن کے میئر صادق خان‘ جو اس شہر کے پہلے مسلمان میئر ہیں‘ نے ’’ہیپی رمضان‘‘ کے نام سے روشنیوں کا افتتاح کیا اور کونٹری سٹریٹ پر رمضان کے چاند کو مرحلہ وار روشنیوں کی مدد سے دکھایا گیا۔ یورپ کے کسی بڑے شہر میں پہلی مرتبہ رمضان المبارک کا اتنے پُرجوش انداز میں خیر مقدم کیا گیا تھا۔

٭ جاپانی سائنسدانوں نے پہلی مرتبہ دو نر چوہوں کے ذریعے ایک چوہا پیدا کیا۔ معروف جریدے نیچر میں مارچ میں شائع ہونے والی ایک سٹڈی میں بتایا گیا کہ اوساکا یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے دو نر چوہوں کے ذریعے ان کا بچہ پیدا کرنے کا ایک کامیاب تجربہ کیا ہے۔ سائنس دانوں نے ایک نر چوہے کی دم سے جلد کے خلیے حاصل کیے اور انہیں انڈے پیدا کرنے میں استعمال کیا اور پھر ان انڈوں کو ایک چوہیا میں امپلانٹ کر دیا گیا جس نے ایک بچے کو جنم دیا۔ اس تجربے کو مستقبل میں بانجھ پن کے علاج اور معدوم ہونے والی نسلوں کے تحفظ کے لیے استعمال کیا جا سکے گا۔

٭ جیمن کوریا کے پہلے سولو آرٹسٹ بن گئے جن کا نام چارٹس میں سب سے اوپر آ گیا۔ جیمن‘ جو کے پاپ گروپ بی ٹی ایس کے معروف رکن ہیں‘ اپنے ہٹ نغمے ’’لائیک کریزی‘‘ کیساتھ جنوبی کوریا کے بِل بورڈز کے ٹاپ پر جگہ بنانے میں کامیاب ہو گئے۔ ویکلی رینکنگ سے پتا چلتا ہے کہ امریکہ میں کون سا گیت سب سے زیادہ مقبول ہے۔ کچھ مہینے بعد بی ٹی ایس کے ایک اور ممبر جنگ کک بھی جنوبی کوریا کے دوسرے سولو آرٹسٹ بن گئے جو اپنے سنگل ’’سیون‘‘ کی وجہ سے نمبر ون پوزیشن حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے۔

٭ چینی کرنسی یوآن نے عالمی مارکیٹ میں امریکی ڈالر کو مات دے دی۔ مارچ کے مہینے میں چین کرنسی یوآن نے پہلی مرتبہ کراس بارڈر ادائیگیوں کے لیے چین میں امریکی ڈالر کو پیچھے چھوڑ دیا۔ چینی حکومت یوآن کو ایک بین الااقوامی کرنسی بنانے اور امریکی ڈالر کی بالادستی کوچیلنج کرنے کے لیے کافی دیر سے پروموٹ کررہی ہے۔

٭ سائنسدان زمین کی تہہ سے چٹانیں نکالنے میں کامیاب ہو گئے۔1961ء سے جاری کوششوں کے نتیجے میں کئی ناکامیوں کے بعد سائنسدانوں نے مئی کے مہینے میں زمین میں ڈرلنگ کرنے میں کامیابی حاصل کرلی اور پہلی مرتبہ سخت چٹانوں کے بہت سے نمونے حاصل کر لیے۔ سائنسدانوں نے اس مقصد کے لیے سمندر میں ڈرلنگ کرنے والے جہاز کا استعمال کیا اور اسے بحر الکاہل کے وسط میں اس جگہ کھڑا کیا جہاں سے زمین کا فرش قریب ترین تھا اور یہ جگہ ’’موہو‘‘ کے نام سے معروف ہے۔ ان نمونوں سے ماہرین ارضیات کو زیادہ واضح معلومات ملی ہیں کہ درحقیقت ہماری زمین کی تہہ کے نیچے کیا کچھ چھپا ہے۔

٭ اسی سال مئی میں پہلی مرتبہ 1912ء میں ڈوبنے والے بحری جہاز ٹائی ٹینک کے ملبے کو فل سائز تھری ڈی سکین کرنے میں بھی کامیابی ملی جس کی مدد سے اب ا س کے بارے میں مزید تفصیلات بھی سامنے آ رہی ہیں۔ اس سکین کے ذریعے بحری جہاز اور اس کے اردگرد تین میل کے علاقے میں پھیلے ہوئے اس کے ملبے کی مزید تفصیلات بھی منظر عام پر آئی ہیں۔ ملبے تک رسائی مشکل ہے اور بحر الکاہل کی ساڑھے بار ہ ہزار فٹ کی گہرائی میں دھندلاہٹ کی وجہ سے تصاویر لینا بھی بہت مشکل ہے۔ میگلن لمیٹڈ سمندر کی گہرائی میں جاکر میپنگ کرنے والی کمپنی ہے اس نے 1912ء میں بحر الکاہل میں ڈوبنے والے بحری جہاز کے ایک صدی کے بعد اس کے سات لاکھ پچاس ہزار سے زائد سٹِل امیج بنائے ہیں۔

٭ اسی سال ایک فالج زدہ انسان صرف اپنے خیالات کی مدد سے دوبارہ چلنے کے قابل ہو گیا۔ مئی کے مہینے میں جریدے نیچر میں شائع ہونے والی سٹڈی کے مطابق ایک شخص‘ جسے دس برس پہلے فالج ہو گیا تھا‘ اپنے دماغ اور ریڑھ کی ہڈی کے ساتھ لگے امپلانٹس کی مدد سے اپنے ذہن میں پیدا ہونے والے خیالات کی مدد سے دوبار ہ چلنے میں کامیاب ہو گیا۔ امپلانٹس‘ جو آرٹیفیشل انٹیلی جنس ٹیکنالوجی کی مدد سے کام کرتے ہیں‘ نے اس کے دماغ میں پیدا ہونے والے الیکٹریکل سگنلز کو ڈی کوڈ کرکے اس کے پٹھوں کو پیغام بھیج دیا کہ وہ اسے واکر کی مدد سے اٹھنے اور چلنے میں مدد کریں۔ اگرچہ ریڑھ کی ہڈی کے ساتھ لگنے والے امپلانٹ نے ماضی میں بھی ایسے ہی نتائج دیے تھے لیکن اُس میں ہر مرتبہ سگنلز کو ایکٹویٹ کرنے کے لیے ایک بٹن کو دبانا پڑتا تھا۔

٭ اس سال یہ بات پہلی مرتبہ ریکارڈ پر آئی ہے کہ جاپان کی کل آبادی کا کم از کم دس فیصد حصہ ایسے افراد پر مشتمل ہے جن کی عمریں اسی برس سے زائد ہو چکی ہیں۔ یہ اعداد و شمار جاپان کے نیشنل ڈیٹا بیس نے جاری کیے ہیں۔ یہ ڈیٹا جسے جون کے مہینے میں جاپان کی وزارتِ صحت نے جاری کیا تھاسے ثابت ہوتا ہے کہ جاپان نے 1899ء یعنی جب سے اپنی آبادی سے متعلق اعداد و شمار جمع اور محفوظ کرنا شروع کیے ہیں‘ 2022ء ایک ایسا سال تھا جب جاپان میں بچوں کی شرح پیدائش اپنی کم ترین سطح پر پہنچ گئی تھی۔ جاپان جس کی کل آبادی ساڑے بارہ کروڑ افراد پر مشتمل ہے‘ یہاں بوڑھے یا عمررسیدہ افراد کی تعداد دنیا بھر میں سب سے زیادہ ہے۔

٭ امریکی ریگولیٹرز نے پہلی مرتبہ بچے کی پیدائش کے نتیجے میں ہونے والے ڈپریشن کے علاج کے لیے مانع حمل گولی فروخت کرنے کی منظوری دے دی ہے جو میڈیکل سٹور میں اوور دی کائونٹر دستیاب ہو گی۔امریکہ کی فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی نے جولائی میں ایک ایسی مانع حمل گولی استعمال کرنے کی منظوری دی ہے جسے خریدنے کے لیے کسی ڈاکٹر کے نسخے کی ضرورت نہیں ہو گی۔ اس گولی کا نام اوپِل رکھا گیا ہے اور امید کی جا رہی ہے کہ یہ گولی پورے امریکہ کے میڈیکل اور گروسری سٹور ز پر 2024ء کے شروع سے فروخت کے لیے رکھ دی جائے گی۔ اس کے چند ہفتے بعد ہی فوڈ اینڈ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے پہلی مرتبہ بچے کی پیدائش کے بعد ہونے والے ڈپریشن کے علاج کے لیے منہ کے ذریعے کھائی جانے والی ایک گولی کی منظور ی دے دی ہے اور اس گولی کا نام زرزوائے رکھا گیا ہے۔ یہ گولی کلینکل ٹرائلز کے مراحل سے گزر رہی ہے اور دیگر اینٹی ڈپریسنٹس کے برعکس جو کہ کم از کم دو ہفتے گزرجانے کے بعد اپنا اثر دکھاتے ہیں یہ نئی گولی صرف تین دن کے اندر اندر اپنا اثر دکھانا شروع کر دیتی ہے۔ (جاری)

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں
Advertisement