اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

یوٹیلیٹی سٹورز کی سہولت بھی ختم؟

یوٹیلیٹی سٹورز کی صورت میں ملک بھر میں ایک ایسا نظام موجود ہے جس کے ذریعے عوام تک اشیائے ضروریہ کی سستے داموں رسائی ممکن بنائی جا سکتی ہے مگر آئے روز پالیسی تبدیلیوں کی وجہ سے یوٹیلیٹی سٹورز کا ملک گیر نظام بھی عوام کو سستے داموں اشیائے خور و نوش فراہم کرنے سے قاصر ہے۔ اب یوٹیلیٹی سٹورز پر صارفین کی درجہ بندی پالیسی جاری کر دی گئی ہے جس سے صارفین ان سستے سٹورز پر ملنے والی سبسڈی سے بھی محروم ہو گئے ہیں۔ نئی پالیسی کے مطابق صرف بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے صارفین کو یوٹیلیٹی سٹورز پر سبسڈی ملے گی جبکہ باقی صارفین کو اوپن مارکیٹ کے برابر ریٹس پر اشیا میسر آئیں گی۔ اس وقت انکم سپورٹ پروگرام صارفین کو چینی 109 روپے اور گھی 365 روپے فی کلو جبکہ عام صارفین کو چینی 155 اور گھی 435 روپے فی کلو میں ملتا ہے یعنی سستے سٹورز کی صورت میں عوام کو جو تھوڑی بہت سہولت میسر تھی‘ وہ بھی چھین لی گئی ہے حالانکہ وفاقی بجٹ میں یوٹیلیٹی سٹورز پر سبسڈی کے لیے 26 ارب روپے مختص کیے گئے تھے جبکہ اگست میں کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے یوٹیلیٹی سٹورز پر پانچ بنیادی اشیائے ضروریہ پر 10 ماہ تک سبسڈی کی منظوری دی تھی جو آئندہ سال جون تک جاری رہنا تھی مگر یکایک صارفین کی درجہ بندی پالیسی جاری کر کے صارفین کو اس محدود ریلیف سے بھی محروم کر دیا گیا ہے۔عوام‘ جو مہنگائی کے تھپیڑوں کے ساتھ ساتھ کم ہوتی قوتِ خرید کے مسئلے سے بھی دوچار ہیں‘ کے لیے سستے سٹورز کی اس سہولت کو یکسر ختم نہیں کرنا چاہیے۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں