اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

ادویہ کی کمیابی کا مسئلہ

ایک خبر کے مطابق ملک میں ایک بار پھر جان بچانے والی ادویات کا بحران پیدا ہو گیا ہے اور انسولین‘ سانس‘ دل‘ دماغ اور بلڈ پریشر جیسے امراض کی 30 اہم ادویات مارکیٹ میں دستیاب نہیں۔ توجہ طلب بات یہ ہے کہ کسی ایک شہر یا صوبے کا معاملہ نہیں‘ پورے ملک کو ادویات کی یکساں قلت کا سامنا ہے۔ لاہور‘ اسلام آباد اور کراچی سمیت متعدد شہروں سے ادویات کی بلیک مارکیٹنگ کی شکایات بھی موصول ہو رہی ہیں۔ دیکھا گیا ہے کہ جب بھی ادویات کی قیمتوں میں اضافہ مقصود ہوتا ہے‘ مارکیٹ سے ادویات اٹھا لی جاتی ہیں یا ان کی سپلائی کم کر دی جاتی ہے جس کی وجہ سے ان کی قلت پیدا ہو جاتی ہے اور بعد ازاں ان کی دستیابی ممکن بنانے کے نام پر ان کے نرخوں میں اضافہ کر دیا جاتا ہے۔ گزشتہ کچھ عرصے میں بار ہا یہ پریکٹس دیکھنے میں آئی ہے اور ہر بار یہ معاملہ ادویات کی قیمتوں میں اضافے پر منتج ہوا۔ اگرچہ ڈریپ حکام ادویات کی قلت کی تردید کر رہے ہیں مگر فارماسیوٹیکل کمپنیوں کے مطابق ایل سیز کا نہ کھلنا اس مسئلے کی بنیاد ہے‘ جس کے سبب خام مال کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے اور ادویات کو پرانے نرخوں پر بیچنا ممکن نہیں رہا۔متعلقہ حکام کو سب اچھا ہے کی رپورٹ دینے کے بجائے اس معاملے کو زمینی سطح پر دیکھنا چاہیے اور مارکیٹ میں ادویات کی وافر فراہمی کو ممکن بنانا چاہیے۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں
Advertisement