اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

یومِ مزدور

پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج یومِ مزدور اس عزم کے ساتھ منایا جا رہا ہے کہ انسانی سماج میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھنے والے اس طبقے کی فلاح و بہبود اور اسکے حقوق کی فراہمی میں فروگزاشت نہیں کی جائے گی۔ اپنی جانیں دیکر مزدوروں کے حقوق تسلیم کرانے والے محنت کشوں کی یاد میں یہ دن ہر سال اسی جذبے کیساتھ منایا جاتا ہے مگر مقامِ افسوس ہے کہ آج کے جدید دور میں بھی مزدوروں کا استحصال جاری ہے۔ اگرچہ آئینِ پاکستان کے آرٹیکل 11 میں بیگار اور غلامی کی ممانعت کرتے ہوئے مزدوروں کے سبھی بنیادی حقوق واضح کیے گئے ہیںمگر آج بھی انہیں نہ تو پورا معاوضہ ملتا ہے اور نہ ہی اوقات کی پابندی کو ملحوظ رکھا جاتا ہے۔ بہت سی جگہوں پر ماحول کام کیلئے سازگار نہیں ہوتا‘ حفاظتی و احتیاطی تدابیر کو بھی چنداں اہمیت نہیں دی جاتی۔ آئے روز مزدور زیرِ تعمیر عمارتوں‘ کانوں میں یا دورانِ صفائی نالوں میں گیس بھر جانے کے سبب موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔اس دن کو منانے کا مقصد مزدورں کے حقوق کے بارے میں آگہی بڑھانا اور اس امر کا اہتمام کرناہے کہ ہر جگہ مزدوروں کے حقوق کا خیال رکھا جائے اور عالمی سطح پر مزدوروں کے جو حقوق تسلیم کیے جاتے ہیں‘ وہ انہیں دیے جائیں۔ دینِ اسلام نے چودہ صدیاں قبل مزدور کے حق کوان الفاظ میں سمو دیا کہ ’’مزدور کی مزدوری اس کا پسینہ خشک ہونے سے پہلے ادا کی جائے‘‘۔ بحیثیت مسلمان مزدوروں کے ساتھ اچھے برتائو سے پیش آنا ہمارا دینی فریضہ بھی ہے۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں
Advertisement