خواتین میں خون کی کمی
پاکستان میں خواتین اور بچوں کی بہتر غذائیت کے حوالے سے کام کرنے والی ایک تنظیم کی رپورٹ کے مطابق ملک میں 41فیصد سے زائد خواتین خون کی کمی کا شکار ہیں ۔ خواتین میں خون کی کمی کے حوالے سے آٹھ جنوبی ایشیائی ممالک میں سے پاکستان چوتھے اور دنیا بھر کے 201ممالک میں 35ویں نمبر پر ہے ۔خواتین میں خون کی کمی کی بنیادی وجہ غذائی قلت ہے۔خواتین میں غذائی قلت یوں تو عمومی مسئلہ ہے تاہم دورانِ حمل ماؤں کی غذائی قلت ان کے بچے کی صحت پر بھی شدید اثرات مرتب کرتی ہے۔خون کی کمی کی کئی اقسام ہیں مگر سب سے عام قسم جسم میں آئرن کی کمی کا نتیجہ ہوتی ہے۔آئرن کی کمی کے باعث جسم کے مختلف حصوں کو مناسب مقدار میں آکسیجن نہیں ملتی جس کے نتیجے میں انسان ہر وقت تھکاوٹ کا شکار رہتا ہے۔ مذکورہ رپورٹ حکومت کیلئے چشم کشا ہونی چاہیے۔ غذائی اجناس عوام کی قوتِ خرید سے باہرہونے کی وجہ سے وہ غذائی قلت کا شکار ہیں‘ یہی غذائی قلت خون کی کمی کا باعث بنتی ہے۔ ضروری ہے کہ حکومتی سطح پر حاملہ خواتین کی بہتر غذائیت کیلئے خصوصی پروگرام شروع کیا جائے جس کے تحت دورانِ حمل مناسب خوراک اور مفت معائنے کی سہولت فراہم کی جائے۔ ایک صحت مند ماں ہی ایک صحت مند بچے کو جنم دیتی ہے اور ایک صحت مند بچہ ہی ملکی ترقی میں بہتر کردار ادا کر سکتا ہے۔