اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

خوراک کا ضیاع

اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 2022ء میں دنیا بھر میں روزانہ کی بنیاد پر اوسطاً ایک ارب ٹن سے زائد خوراک ضائع ہوئی۔ ایسے وقت میں جب دنیا میں 78 کروڑ سے زائد افراد قحط کا شکار ہیں اور دنیا کی ایک تہائی آبادی غذائی قلت کے مسئلے سے دوچار ہے‘ خوراک کا اس قدر ضیاع سماجی بے حسی اور لاتعلقی کا غماز ہے۔ اگرچہ سالانہ اتنی خوراک پیدا ہو رہی ہے جو کرۂ ارض کی آٹھ ارب سے زائد انسانی آبادی کی ضروریات کیلئے کافی ہے مگر اس کا تقریباً13 فیصد حصہ اجناس کی کٹائی سے فروخت تک ترسیلی مراحل کے دوران ضائع ہو جاتا ہے جبکہ دنیا میں پیش آنے والے انسانی المیوں اور جنگوں نے بھی اس مسئلے کی سنگینی میں اضافہ کیا ہے۔ اگر پاکستان کی بات کریں تو ایک رپورٹ کے مطابق ہر سال پیدا ہونے والی خوراک کا تقریباً 40 فیصد ضائع ہو جاتا ہے جبکہ دوسری طرف ملک کی تقریباً 39 فیصد آبادی غذائی قلت کے مسئلے سے دوچار ہے۔ خوراک کے ضیاع کو کم کرنا اور اضافی خوراک سے محروم طبقات کی مدد کرنا ہمارا دینی اوراخلاقی فریضہ ہے۔زرعی اجناس کو ضائع ہونے سے بچانے کیلئے دیر پا پلاننگ کی ضرورت ہے تاکہ خوراک کے ضیاع کو کم کر کے غذائی قلت سے متاثرہ لوگوں کی مدد کی جا سکے۔ اس حوالے سے آگاہی مہم کی بھی ضرورت ہے۔ 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں