اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

جننگ یونٹس کی بندش

کپاس کی پیداوار میں غیرمعمولی کمی کے اثرات جننگ اور صنعتی شعبے کی زبوں حالی کی صورت میں بھی برآمد ہونے لگے ہیں۔ ایک خبر کے مطابق کپاس کی پیداوار میں سالانہ بنیادوں پر 60 فیصد سے زائد کمی کی وجہ سے رواں برس کپاس کے صرف 400 جننگ یونٹس ہی کام کر رہے ہیں حالانکہ گزشتہ برس تک ملک میں 1200 جننگ یونٹس فعال تھے۔ کپاس کی پیداوار میں کمی کثیر الجہتی مسائل کا سبب بنتی ہے۔ مقامی پیداوار میں کمی کی صورت میں نہ صرف ملکی ضروریات پوری کرنے کیلئے اربوں ڈالر خرچ کرکے مہنگی کپاس درآمد کرنا پڑتی ہے بلکہ اس سے جننگ کے شعبے پر بھی شدید منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ کپاس محض ایک زرعی جنس نہیں ہے بلکہ ایک سلسلہ روزگار ہے‘ ملک میں لاکھوں لوگ کپاس کی کاشت‘ افزائش‘ کٹائی اور پروسیسنگ کے شعبوں سے وابستہ ہیں۔ حکام کو بلاتاخیر زراعت بالخصوص کپاس کی پیداوار میں اضافے کی طرف اپنی توجہ مرکوز کرنی چاہیے تاکہ نہ صرف کپاس کی ضروریات مقامی پیداوار سے پوری ہو سکیں بلکہ صنعتی شعبہ بھی فعال ہو سکے۔ اگرچہ زرعی شعبے کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے حوالے سے حکومتی سطح پر متعدد بار عزم کا اظہار کیا گیا لیکن یہ عزائم تاحال محض دعووں اور اعلانات تک محدود نظر آتے ہیں۔ ملکی معیشت کو مستحکم کرنے کیلئے زراعت پر توجہ از بس ضروری ہے۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں