ڈینگی بے قابو
راولپنڈی میں ڈینگی ایمرجنسی کے باوجود ڈینگی وائرس بے قابو ہو چکا ہے۔ اتوار کے روز بھی راولپنڈی سے ڈینگی کے 95 کیس رپورٹ ہوئے۔ رواں برس اب تک محض راولپنڈی ضلع سے رپورٹ شدہ ڈینگی کیسوں کے تعداد 2736 تک پہنچ چکی ہے جبکہ مجموعی طور پر رواں برس ڈینگی کے تقریباً پندرہ ہزار کیس رپورٹ ہو چکے ہیں۔ دیگر اقدام کارگر ثابت نہ ہونے کے بعد ڈینگی کے بڑھتے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے ضلعی انتظامیہ کی طرف سے مختلف علاقوں میں کھڑے گندے پانی میں اب خاص قسم کی مچھلیاں چھوڑی جا رہی ہیں جو ڈینگی لاروا کھاتی ہیں۔ صرف راولپنڈی ہی نہیں بلکہ دیگر بڑے شہروں میں بھی ڈینگی کے کیسوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے جہاں گزشتہ ہفتے کے دوران ڈینگی کے تقریباً ایک ہزار کیس رپورٹ ہو چکے ہیں۔ طبی ماہرین کے مطابق دنیا کے دیگر ممالک کی طرح پاکستان میں بھی ڈینگی ایک مخصوص پیٹرن پر سر اٹھاتا ہے۔ تحقیق یہ بتاتی ہے کہ ہر تین یا چار سال بعد یہ بیماری اتنی بڑھتی ہے کہ اسے کنٹرول کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔ 2021ء کے بعد رواں برس ڈینگی کے کیسوں میں ہوشربا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ ڈینگی کا بڑے پیمانے پر پھیلاؤ حکام کی فوری توجہ کا متقاضی ہے۔ ضروری نہیں کہ ملک بھر میں ڈینگی کے بے قابو ہونے کے بعد ہی متحرک ہوا جائے۔ ڈینگی کے دیرپا تدارک کیلئے نکاسیٔ آب کا مسئلہ مستقل بنیادوں پر حل کرنے کے ساتھ ساتھ باقاعدگی سے ڈینگی کش سپرے بھی ازحد ضروری ہے۔