گندم کی پیداوار میں کمی کا خدشہ
وزارتِ نیشنل فوڈ سکیورٹی نے رواں سیزن ملک میں گندم کی پیداوار گزشتہ سیزن کے مقابلے سے کم رہنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ گندم کی پیداوار میں ممکنہ کمی کا سبب ملک میں گندم کے بیج کا ضرورت کے مطابق دستیاب نہ ہونا ہے۔ اس کے علاوہ سرکاری سطح پر گندم کی امدادی قیمت اور گندم خریداری ہدف کا بروقت تعین نہ ہونا بھی کسانوں کی حوصلہ شکنی کے بڑے اسباب ہیں۔ کسان ابھی گزشتہ سال کا سلوک نہیں بھولے‘ جب حکومت کے گندم کی خریداری سے انکار پر انہیں اپنی فصل اونے پونے داموں آڑھتیوں کو بیچنا پڑی تھی۔ علاوہ ازیں گزشتہ چند سال سے دیکھا گیا ہے کہ گندم کی امدادی قیمت کے معاملے پر وفاق اور صوبوں میں اختلاف پیدا ہو جاتا ہے جس سے عام کسان اور گندم کی پیداوار کو نقصان پہنچتا ہے۔ لہٰذا ضروری ہے کہ اس بار یہ غلطی نہ دہرائی جائے اور اس ضمن میں متفقہ پالیسی اپنائی جائے۔ اس امر پر بھی غور کرنے کی ضرورت ہے کہ امدادی قیمت کا بنیادی مقصد کسانوں کی مدد اور صارفین کو مناسب قیمت پر گندم کی فراہمی ہے مگر گزشتہ چند سال سے یہ دونوں مقاصد حاصل نہیں ہو رہے۔ اس کی وجہ یہی ہے کہ امدادی قیمت کا اعلان اُس وقت کیا جاتا ہے جب فصل کی بوائی کا وقت گزر چکا ہوتا ہے۔ لہٰذا کسی تاخیر کے بغیر جلد از جلد سرکاری امدادی قیمت کا اعلان کرنا چاہیے تاکہ پیداواری ہدف حاصل ہو سکے۔