اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

یوٹیلیٹی سٹور بند

وفاقی حکومت نے 445سے زائد یوٹیلیٹی سٹورز بند کر دیے ہیں جبکہ مزید 500سے زائد بند کرنے کا منصوبہ ہے۔ وہ افراد جو مہنگائی کے اس دور میں ان سٹورز سے کچھ اشیا سستے داموں خرید لیتے تھے‘ اب وہ اس سہولت سے بھی محروم ہو جائیں گے۔ وفاقی حکومت کے مطابق یہ فیصلہ اخراجات میں کمی کیلئے کیا گیا ہے جبکہ بند ہونے والے یوٹیلیٹی سٹورز کے ملازمین کو برطرف نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اگر ملازمین کا بوجھ برقرار رکھنا ہے تو اخراجات میں کمی کیسے ہو گی۔ یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کی بنیاد  کم آمدنی والے طبقے کو معیاری اشیائے ضروریہ سستے داموں فراہم کرنے کے عزم کیساتھ رکھی گئی تھی لیکن انتظامی نقائص کی وجہ سے یہ کارپوریشن ایک بوجھ بنتی چلی گئی اور اب نوبت یوٹیلیٹی سٹور کی بندش تک پہنچ چکی ہے۔ یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کے پاس ملک بھر میں لگ بھگ چار ہزار سٹورز ہیں‘ اتنے بڑے انفراسٹرکچر کو اگر بہتر منصوبہ بندی کیساتھ چلایا جاتا تو نہ صرف عوام کو سستی اشیائے ضروریہ ملتیں بلکہ یہ ادارہ اپنی آمدنی سے اپنے آپریشنل اخراجات بھی اٹھا لیتا۔ حکومت کو جہاں نچلے طبقے کو مہنگائی سے ریلیف پہنچانے کیلئے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے‘ وہیں عوامی فلاح کے اداروں کو بند کرنے کے بجائے اُنہیں بہتر منصوبہ بندی کے تحت چلانے کی ضرورت ہے تاکہ عوام پر ایسے فیصلوں کے کم سے کم اثرات مرتب ہوں۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں