اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

پولیو فری پاکستان کا خواب

کراچی‘ کشمور اور ڈیرہ اسماعیل خان سے پولیو کے تین کیس رپورٹ ہونے کے بعد رواں سال ملک بھر سے رپورٹ شدہ پولیو کیسوں کی تعداد 59ہو گئی ہے۔ خیبر پختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان سے رواں برس اب تک سب سے زیادہ‘ آٹھ پولیو کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ اس سال ملک سے نہ صرف گزشتہ سال کے مقابلے میں تقریباً نو گنا زیادہ پولیو کیس رپورٹ ہو چکے ہیں بلکہ یہ وائرس ملک کے اُن علاقوں اور اضلاع میں پہنچ چکا ہے جو اس سے قبل پولیو فری قرار دیے جا چکے تھے۔ بلوچستان تین سال سے پولیو فری تھا لیکن رواں برس اس صوبے سے 26پولیو کیس سامنے آ چکے ہیں۔ اسی طرح رواں برس اسلام آباد سے سولہ سال بعد اور پنجاب سے چار سال بعد پولیو کیس رپورٹ ہوئے۔ ملک میں گزشتہ 30 سال سے انسدادِ پولیو پروگرام جاری رہنے کے باوجود اگر یہ مرض ختم نہیں ہو سکا تو اس کی بڑی وجہ والدین کا غیر ذمہ دارانہ رویہ ہے۔ بعض والدین جان بوجھ کر اپنے بچوں کو پولیو کے قطروں سے محروم رکھتے ہیں۔ یہ صورتحال متعلقہ حکام سے پولیو کے خاتمے کی موجودہ حکمت عملی میں تبدیلی کا تقاضا کرتی ہے۔حکام کو والدین میں آگاہی پھیلانے کے ساتھ ساتھ پولیو کے قطروں کے حوالے سے ان کے بے تُکے تحفظات کو دور کرنا چاہیے اور ضرورت پڑنے پر سختی بھی اختیار کرنی چاہیے کیونکہ جب تک ایک بچہ بھی پولیو کے قطروں سے محروم رہے گا‘ پاکستان پولیو فری نہیں ہو سکے گا۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں