اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

بیرونِ ملک پاکستانیوں کی جائیداد

ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ برس دبئی میں سب سے زیادہ جائیداد خریدنے والوں میں پاکستانی پانچویں نمبر پر پہنچ گئے ہیں۔ 2023ء میں پاکستانی تقریباً 11 ارب ڈالر کی 23 ہزار پراپرٹیز کے ساتھ ساتویں نمبر پر تھے۔ ایک سال کے دوران دبئی میں جائیداد کی خریداری پر پاکستانیوں کی طرف سے یقینا مزید اربوں ڈالر خرچ کیے گئے ہوں گے۔ پاکستان کیلئے یہ معاملہ اس حوالے سے اہمیت کا حامل ہے کہ پاکستان جیسے ملک‘ جو معاشی عدم استحکام کا شکار ہے‘ کے شہریوں کی جانب سے دبئی میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ایک غیر معمولی واقعہ ہے‘ اور اگر اتنی بڑی مالیت کی پاکستانی پراپرٹیز بیرونِ ملک ہیں تو یہ دیکھنا ضروری ہو جاتا ہے کہ اس خریداری کیلئے رقوم کی ترسیل قانونی طریقہ کار کے مطابق ہوئی اور مذکورہ پراپرٹیز کا ٹیکس کھاتوں میں اندراج کرایا گیا ہے؟ پاکستانی شہریوں کیلئے بیرونِ ملک جائیداد رکھنا جرم نہیں‘ بشرطیکہ یہ معاملہ قانونی تقاضوں کے مطابق انجام دیا گیا ہو۔ دوسرا یہ پہلو بھی مد نظر رکھنا چاہیے کہ پاکستانیوں کے ملک سے باہر اتنی بڑی سرمایہ کاری کی کیا وجوہات ہیں۔ اگر شہریوں کی جانب سے اتنی بڑی رقم سے اپنے ہی ملک میں سرمایہ کاری کی جاتی تو اس سے نہ صرف معیشت کو استحکام حاصل ہوتا بلکہ روزگار کے کئی مواقع بھی پیدا ہوتے۔ اگر وہی حالات پاکستان میں پیدا کیے جا سکیں جنہوں نے پاکستانی شہریوں کیلئے بیرونِ ملک سرمایہ کاری کو پُر کشش بنایا تو یقینا پاکستان بھی سرمایہ کاری کیلئے ایک اہم مقام ثابت ہو سکتا ہے۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں
Advertisement
0 seconds of 0 secondsVolume 0%
Press shift question mark to access a list of keyboard shortcuts
00:00
00:00
00:00