اشیائے ضروریہ کی مہنگائی
وفاقی ادارۂ شماریات کے مطابق گزشتہ ہفتے کے دوران 12 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جن میں چینی سرفہرست ہے۔ رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے کے دوران چینی کی قیمت میں 9 روپے 26 پیسے اضافہ ہوا ہے۔ مہنگی ہونے والی دیگر اشیا میں ٹماٹر‘ کیلا‘ گوشت اور ایل پی جی شامل ہیں۔ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ عوام کیلئے بہت بڑا مسئلہ ہے ۔تقریباً نصف رمضان المبارک گزر چکا لیکن حکومتی دعووں کے برعکس مہنگائی میں کمی نہیں آ سکی ۔ وزیراعظم شہباز شریف نے مہنگائی میں اضافے کا نوٹس لیتے ہوئے چینی و دیگر اشیا خور و نوش کی قیمتوں میں اضافے کو روکنے اور ضروریاتِ زندگی کی مناسب قیمتوں پر فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی تھی لیکن ان ہدایات پر بھی عملدرآمدہوتا نظر نہیں آتا۔ رمضان میں مہنگائی میں اضافے کا بنیادی تعلق ناجائز منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی سے ہے ۔ ضروری ہے کہ حکومت مہنگائی کے تدارک کے لیے سنجیدہ اقدامات کرتے ہوئے ناجائز منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی سمیت مہنگائی میں اضافے کا باعث بننے والے دیگر عوامل کی طرف توجہ مرکوز کرے۔ انسدادِ گرانی کمیٹیاں اس ضمن میں کلیدی کردار کی حامل ہیں۔ یہ کمیٹیاں مصنوعی مہنگائی کے ذمہ دار مافیا کے خلاف کارروائیاں کر کے اشیا کی سستے داموں فراہمی یقینی بنا سکتی ہیں۔