نیا امریکی ٹیرف
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان سمیت متعدد ممالک پر برآمدی ٹیرف میں اضافہ کردیا ہے۔ پاکستانی برآمدات پر ٹیرف کی شرح 29فیصد کر دی گئی ہے جو اس سے قبل 20فیصد سے کم تھی۔ امریکہ پاکستان کی سب سے بڑی برآمدی منڈی ہے‘ پاکستان سالانہ چھ ارب ڈالر کے قریب مالیت کی مصنوعات امریکہ کو برآمد کرتا ہے‘ ٹیرف کی شرح میں اضافے سے ان مصنوعات کیلئے امریکہ میں مسابقت پیدا کرنا مشکل ہو جائیگا۔ معاشی ماہرین کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ کے اس اقدام کے ملکی معیشت پر بیک وقت مثبت اور منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ منفی اس تناظر میں کہ پاکستانی برآمد کنندگان کیلئے فوری طور پر امریکہ جتنی بڑی برآمدی منڈی تلاش کرنا مشکل ہو گا‘ اور مثبت اس تناظر میں کہ پاکستان کی امریکہ کو بھیجی جانے والی مصنوعات میں 75سے 80فیصد ٹیکسٹائل پر مشتمل ہیں اور دیگر علاقائی ممالک مثلاً بنگلا دیش(37)‘ سری لنکا (44) اور ویتنام (46 فیصد) کے مقابلے میں پاکستان پر کم ٹیرف عائد کیا گیا ہے۔ حکومت برآمدی شعبے بالخصوص ٹیکسٹائل سیکٹر کو سستی توانائی اور سستے خام مال کی فراہمی یقینی بنائے تو پاکستانی مصنوعات دیگر علاقائی ممالک کے مقابلے میں اب بھی امریکہ میں مسابقت پیدا کر سکتی ہیں۔ اسلئے حکومت کو ٹرمپ انتظامیہ کے اس اقدام کے بعد صنعتی لاگت میں کمی کی تدابیر کرنی چاہئیں۔