سندھ اور کے پی کا بجٹ
صوبہ سندھ اور خیبرپختونخوا نے مالی سال 2025-26ء کا صوبائی بجٹ پیش کر دیا ہے۔ سندھ کا بجٹ 34کھرب 51 ارب روپے کا ہے جس میں سالانہ ترقیاتی پروگرام کیلئے 1018 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ حکومت سندھ نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں گریڈ ایک تا 16کیلئے 12 فیصد اور گریڈ 17سے 22 کیلئے 10 فیصد ایڈہاک ریلیف کا اعلان کیا ہے جبکہ پروفیشنل ٹیکس ختم کرنے‘ انٹرٹینمنٹ ڈیوٹی اور موٹر وہیکل ٹیکس میں بھی کمی کا اعلان کیا ہے۔خوش آئندبات یہ ہے کہ سندھ نے تعلیم کا بجٹ گزشتہ سال کے مقابلے میں 12.4 فیصد اور صحت کا بجٹ آٹھ فیصد بڑھا یا ہے۔ تاہم زرعی شعبے پر توجہ محدود دکھائی دیتی ہے۔ بجٹ میں ’’بینظیر ہاری کارڈ‘‘ اور ڈرِپ ایریگیشن جیسے منصوبے ضرور شامل ہیں مگر بیج و کھاد کی قیمتوں میں کمی جیسے اقدامات کی کمی محسوس ہوتی ہے۔ خیبرپختونخوا نے21کھرب 19 ارب روپے کا بجٹ پیش کیا ہے جس میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اور پنشن میں سات فیصد اضافہ تجویز کیا گیا ہے جبکہ کم از کم اجرت40 ہزار کر دی گئی ہے۔ ترقیاتی پروگراموں کیلئے 547 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ مجموعی جائزہ لیا جائے تو دونوں صوبوں نے تعلیم اور صحت جیسے بنیادی شعبوں پر ماضی کی نسبت زیادہ توجہ دی ہے مگر کسان‘ مزدور اور بیروزگار نوجوانوں کیلئے براہِ راست کوئی سکیم متعارف نہیں کرائی گئی۔ اسی طرح ترقیاتی بجٹ میں اضافہ ضرور کیا گیا ہے لیکن یہ رقم حقیقی اور ضروری منصوبوں پر خرچ ہو گی‘ یہ سوال اہم ہے۔