سرمایہ کاری میں کمی
سٹیٹ بینک کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے گیارہ ماہ کے دوران ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں مجموعی طور پرآٹھ فیصد جبکہ مئی کے مہینے میں سالانہ بنیادوں پر 37فیصد کمی واقع ہوئی۔ مالی سال کے پہلے گیارہ ماہ میں بیرونی سرمایہ کاری ایک ارب97کروڑ ڈالر جبکہ مئی میں 194 ملین ڈالر تک محدود رہی۔ حکومتی پالیسیوں میں تسلسل کی کمی‘ قانونی پیچیدگیاں‘ بدعنوانی‘ توانائی اور انفراسٹرکچر کے مسائل اور سکیورٹی سے متعلق خدشات بیرونی سرمایہ کاری میں کمی کی بڑی وجہ بنتے ہیں۔ حکومت کو سنجیدگی سے ایسے اقدامات کرنا ہوں گے جو عملی سطح پر سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کریں‘ جن میں حکومتی پالیسیوں کا تسلسل‘ شفافیت‘ سرمایہ کاری کا آسان طریقہ کار اور قانونی تحفظ جیسے عناصر کلیدی حیثیت رکھتے ہیں۔ حکومت کو چاہیے کہ صرف چند مخصوص منصوبوں تک محدود نہ رہے بلکہ آئی ٹی‘ زراعت‘ سیاحت اور قابلِ تجدید توانائی جیسے شعبوں میں بھی غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے جامع حکمت عملی مرتب کرے۔ ملکی معیشت کی بحالی میں بیرونی سرمایہ کاری اہم کردار ادا کرتی ہے۔اگر پاکستان کو عالمی سرمایہ کاروں اور صنعت کاروں کیلئے پُرکشش مقام بنانا ہے تو داخلی استحکام‘ ادارہ جاتی اصلاحات اور معاہدوں کے احترام کو یقینی بنانا ہو گا‘ بصورت دیگر سرمایہ کاری کے حوالے سے موجودہ مایوس کن رجحان معیشت کو مزید مشکلات سے دوچار کر سکتا ہے۔