پری مون سون اور پیشگی انتظامات
ملک کے بیشتر علاقوں میں ایک دو روز میں پری مون سون بارشوں کا سلسلہ شروع ہونے کی پیشگوئی ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق اس سال مون سون کے دوران معمول سے 25 فیصد زیادہ بارشیں متوقع ہیں‘ جو شدید گرمی کی لہر سے ریلیف کا باعث بننے کیساتھ ساتھ اربن فلڈنگ اورلینڈ سلائیڈنگ کا سبب بھی بن سکتی ہیں ۔گزشتہ برسوں کے تجربات اس امر کے متقاضی ہیں کہ متعلقہ وفاقی و صوبائی ادارے پیشگی حکمتِ عملی کے تحت اپنے انتظامات مکمل رکھیں۔ پہاڑی علاقوں میں بارشی پانی کے ریلے اکثر قیمتی جانوں اور انفراسٹرکچر کے نقصانات کا سبب بنتے ہیں۔ اس کے تدارک کیلئے ندی نالوں کی پیشگی صفائی‘ حفاظتی پشتوں کی تعمیر اور آبادیوں کی بروقت محفوظ مقامات پر منتقلی کیلئے ایمرجنسی پلاننگ ناگزیر ہے۔ بارشی پانی کی نکاسی کے انتظامات بھی بہت ضروری ہیں۔ اگر متعلقہ ادارے مستعدی‘ پیشگی حکمت عملی اور جدید سائنسی طریقوں سے استفادہ کرتے ہوئے عملی اقدامات کریں تو آبادیوں کو ڈوبنے سے بچایا جا سکتا ہے۔ بے ہنگم آبادی‘ ناقص سیوریج سسٹم‘برساتی نالوں کی صفائی نہ ہونے اور تجاوزات سے ہر سال مون سون ایک قدرتی آفت بن جاتا ہے۔ ضروری ہے کہ اس سال صوبائی حکومتیں بارشوں اور سیلاب سے نمٹنے کیلئے مربوط حکمت عملی کے ساتھ پیشگی اقدامات یقینی بنائیں۔