اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

مہنگائی میں اضافہ

نئے مالی سال کے آغاز کے ساتھ ہی مہنگائی میں اضافے نے عوام کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔ وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ہفتے کے دوران 18اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے جس سے ہفتہ وار مہنگائی کی شرح بھی تقریباً ایک فیصد بڑھی ہے۔ مہنگی ہونے والی اشیا میں چینی‘ دالیں‘ گوشت‘ خشک دودھ اور پٹرولیم مصنوعات شامل ہیں۔ مہنگائی میں اضافے کی بنیادی وجہ رواں ہفتے کے آغاز پر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہے جس کے بعد نہ صرف ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں ہوشربا اضافہ ہوا بلکہ دکانداروں نے بھی اسی امر کو جواز بنا کر منافع خوری شروع کر دی‘ یوں عام شہری کو ایک ہی وقت میں توانائی‘ خوراک اور آمد و رفت کے بحران کا سامنا ہے۔ حکومت مہنگائی کے موجودہ اعداد و شمار کا ماضی کے اعداد و شمار سے موازنہ کرکے خود کو بری الذمہ قرار نہیں دے سکتی۔ اگرچہ گزشتہ مالی سال کے دوران حکومت اعداد و شمار کی حد تک مہنگائی کی شرح کو سنگل ڈیجٹ رکھنے میں کامیاب رہی لیکن زمینی سطح پر اس کے خاطر خواہ  ثمرات نظر نہیں آتے۔ عام آدمی اب بھی اس تذبذب کا شکار ہے کہ یوٹیلیٹی بلز ادا کرے یا گھر میں راشن ڈالے۔ حکومت کو چاہیے کہ مہنگائی میں اضافے کا سبب بننے والے عوامل پر قابو پانے کے ساتھ ساتھ عام آدمی کی آمدن میں اضافے کی طرف بھی توجہ مرکوز کرے۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں