پالتو درندے
لاہور میں ایک پالتو شیر کے حملے میں تین شہریوں کے زخمی ہونے کے بعد محکمہ وائلڈ لائف کی جانب سے صوبہ بھر میں غیر قانونی طور پر شیر اور دیگر خطرناک جانور رکھنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے۔ گزشتہ دو دنوں میں محکمہ وائلڈ لائف نے کارروائی کرتے ہوئے پنجاب کے مختلف شہروں سے 18 غیر قانونی شیر برآمد کیے ہیں۔ وائلڈ لائف ڈپارٹمنٹ کے مطابق صوبے میں 580سے زائد شیر شہریوں نے نجی تحویل میں رکھے ہوئے ہیں‘ جن میں سے بیشتر یا تو غیرقانونی ہیں یا انکے مالکان وائلڈ لائف لائسنس کی شرائط پوری نہیں کرتے۔ یہ نہایت تشویشناک صورتحال ہے کہ دکھاوے کے شوق میں لوگ شیر‘ تیندوے‘ اژدھے اور مگرمچھ جیسے خونخوار جانور گھروں میں پالتے ہیں لیکن حفاظتی اقدامات کو نظر انداز کیا جاتا ہے۔ حالیہ واقعہ کے بعد حکومت پنجاب نے شہری علاقوں میں شیروں کو نجی تحویل میں رکھنے پر مکمل پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا ہے ‘تاہم اصل کام اس پابندی پر عملدرآمد یقینی بنانا ہے۔ گھروں میں شیر اور تیندوے پالنے والے اکثر افراد بااثر ہیں‘ اس لیے صرف حکومت ہی ان کے خلاف کارروائی عمل میں لا سکتی ہے۔ اگر حکومت عوامی سلامتی اور جنگلی حیات کے تحفظ میں سنجیدہ ہے تو اسے اس پابندی پر ہر حال میں عملدرآمد یقینی بنانا ہو گا‘ ورنہ ہر چند ماہ بعد کوئی نہ کوئی ایسا ناخوشگوار واقعہ رونما ہوتا رہے گا۔