اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

حفاظتی ٹیکہ جات کا ہدف

ایک خبر کے مطابق ملک کے کسی بھی صوبے میں حفاظتی ٹیکہ جات پروگرام کے تحت بچوں کی 100 فیصد ویکسی نیشن کا ہدف  حاصل نہیں ہو سکا۔ اس قومی پروگرام پر ہر سال اربوں روپے خرچ کیے جاتے ہیں اس کے باوجود وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور پنجاب میں یہ شرح 90 فیصد‘ سندھ میں 84فیصد‘ خیبر پختونخوا میں 79فیصد جبکہ بلوچستان میں صرف 54 فیصد تک محدود ہے۔ایک رپورٹ کے مطابق بھارت کے بعد پاکستان میں حفاظتی ٹیکوں سے محروم بچوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔ یہ صحت عامہ کا ایک بڑا المیہ ہے کیونکہ ویکسین سے محروم بچے خسرہ‘ تشنج‘ تپ دق‘ کالی کھانسی‘ پولیو‘ ہیپاٹائٹس اور دیگر مہلک بیماریوں کا آسان شکار بن سکتے ہیں۔ بچوں کی ویکسی نیشن میں کمی کی بنیادی وجوہات میں والدین میں شعور کی کمی‘ دور دراز دیہی علاقوں تک ویکسی نیشن ٹیموں کی پہنچ کے مسائل‘ بعض علاقوں میں حفاظتی ٹیکوں سے متعلق منفی پراپیگنڈا‘ تربیت یافتہ عملے اور وسائل کی کمی اور سب سے بڑھ کر متعلقہ حکام کی انتظامی غفلت شامل ہیں۔ اگر حکومت ملک گیر سطح پر مربوط آگاہی مہم چلائے‘ کمیونٹی ہیلتھ ورکرز کو بہتر تربیت‘ مراعات اور تحفظ فراہم کرے‘ ویکسین کی فراہمی اور کولڈ چین نظام کو بہتر بنائے اور اس عمل کو ضلعی سطح پر مانیٹرنگ کے سخت نظام سے منسلک کرے تو اس اہم قومی ذمہ داری میں بہتری ممکن ہے۔ 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں