اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

ڈیجیٹل شعبے کے مسائل

ایشیائی ترقیاتی بینک نے ’’پاکستان ڈیجیٹل ایکو سسٹم‘‘ نامی حالیہ رپورٹ میں پاکستان کے ڈیجیٹل شعبے میں موجود جن سنگین خامیوں کی نشاندہی کی ہے اگر ان کی فوری اصلاح نہ کی گئی تو ملک ڈیجیٹل شعبہ میں ترقی یافتہ دنیا سے مزید پیچھے رہ جائے گا۔ آج کے دور میں معیشت تعلیم‘ صحت‘ تجارت اور روزگار سمیت ہر شعبہ ڈیجیٹائز ہو چکا ہے مگر ہمارے ہاں نہ صرف براڈ بینڈ رسائی کی شرح محض 1.3فیصد ہے بلکہ فائیو جی سروسز کا آغاز بھی ہنوز دور نظر آتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس وقت مجموعی قومی پیداوار میں ڈیجیٹل معیشت کا حصہ صرف 1.5فیصد ہے۔ فائیو جی سروسز کا مسلسل التوا‘ فائبر آپٹک نیٹ ورکس میں قلیل سرمایہ کاری‘ ناقابلِ برداشت ٹیلی کام ٹیکس اور کم آمدنی والے طبقے کیلئے انٹرنیٹ تک محدود رسائی وہ مسائل ہیں جو پاکستان میں ڈیجیٹل انقلاب کی راہ میں حائل ہیں۔ پاکستان کیلئے ڈیجیٹل ترقی محض ایک سہولت نہیں بلکہ بقا‘ خود مختاری اور معاشی استحکام کی ضمانت ہے لیکن غیر مستحکم ٹیلی کام پالیسی نے اس شعبے میں سرمایہ کاری کے امکانات کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ ضروری ہے کہ اقتصادی اصلاحات میں ڈیجیٹل معیشت کو مرکزی حیثیت دی جائے۔ مقامی سٹارٹ اَپسکے لیے ریگولیٹری فریم ورک آسان بنایا جائے اور آئی ٹی برآمدات پر مراعات دی جائیں تاکہ پاکستان ڈیجیٹل معیشت کی گلوبل چین کا سرگرم حصہ بن سکے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں