اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

بڑھتی آبادی‘ ام المسائل

وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال کے مطابق ملک میں ہر سال تقریباً 61 لاکھ بچے پیدا ہوتے ہیں جو تعداد میں نیوزی لینڈکی کُل آبادی سے بھی زیادہ ہیں۔ آبادی میں ہوشربا اضافہ اس وقت ملک کا سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ 25کروڑ آبادی کے ساتھ پاکستان دنیا کا پانچواں گنجان آباد ملک ہے اور اس میں 2.5 فیصد سالانہ کی شرح سے اضافہ ہو رہا ہے۔ آبادی میں اضافے کے مقابلے میں قومی وسائل میں اضافہ نہ ہونے کے برابر ہے جس سے آبادی اور وسائل کے درمیان تناسب بگڑتا جا رہا ہے۔ پہلے ہی ملک کی غذائی ضروریات مقامی پیداوار سے پوری نہیں ہو پا رہیں‘ توانائی کی کھپت اتنی زیادہ ہے کہ بجلی اور گیس کی بلا تعطل فراہمی مشکل ہوتی جا رہی ہے۔ رہائشی منصوبوں‘ تعلیمی اداروں اور مراکزِصحت کی تعداد بھی ناکافی ہے۔ بڑھتی ہوئی آبادی کا سب سے بڑا چیلنج یہ ہے کہ ملکی آبادی میں نوجوانوں کا حصہ مسلسل بڑھ رہا ہے۔ اس وقت قریب دو تہائی آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے‘ جنہیں روزگار کے مواقع چاہئیں مگر معاشی سست روی اس میں آڑے آ رہی ہے۔ آبادی کی بڑھتی شرح حقیقی معنوں میں اس وقت ام المسائل بن چکی ہے ۔چنانچہ عوام کو زندگی کی بہتر سہولتیں مہیا کرنے کیلئے آبادی کی شرح کو کنٹرول کرنا حکومت کے لیے ایسا چیلنج ہے‘ جس پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جا سکتا۔ عوام کو بھی اس حوالے سے سمجھداری کا مظاہرہ کرنا چاہیے اور اپنے کنبے کو وسائل سے نہیں بڑھانا چاہیے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں