اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

مہنگائی میں اضافہ

مہنگائی میں کمی کے حکومتی دعوؤں کے برعکس 18جولائی کو ختم ہونے والے کاروباری ہفتے کے دوران 22اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ تین ہفتوں سے‘ جب سے نیا مالی سال شروع ہوا ہے‘ مہنگائی میں مسلسل اضافہ جاری ہے۔ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافے کی اہم وجہ پٹرولیم مصنوعات ہیں جن کی قیمتوں میں نئے مالی سال میں اب تک دو مرتبہ نمایاں اضافہ ہو چکا ہے۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ صرف انہی مصنوعات تک محدود نہیں رہتا بلکہ اپنے ساتھ مہنگائی کا ایک طوفان لاتا ہے۔ دکاندار اس امر کو جواز بنا کر منافع خوری کرتے اور عوام سے من چاہے دام وصول کرتے ہیں۔ اس روز افزوں مہنگائی کا حکومتی بد انتظامی سے بھی گہرا تعلق ہے۔ مثال کے طور پر چینی جیسی بنیادی شے کی قیمت میں سالانہ بنیادوں پر 30فیصد اضافہ صرف ناقص حکومتی حکمت عملی کا نتیجہ ہے۔ مہنگائی کے تدارک کیلئے طویل مدتی اصلاحات اپنی جگہ اہم ہیں لیکن فوری طور پر مہنگائی کو قابو میں لانے کیلئے حکومت کو منافع خوروں کے خلاف بلاتاخیر سخت اقدامات کی ضرورت ہے۔ یہ یقینی بنایا جائے کہ انسدادِ گرانی کمیٹیاں صرف نرخ نامے جاری کرنے تک محدود نہ رہیں بلکہ اُن پر عملدرآمد بھی کرائیں۔ ساتھ ہی عوام کی قوتِ خرید بڑھانے کی طرف بھی توجہ دی جائے تاکہ وہ روزافزوں مہنگائی کا مقابلہ کر سکیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں