اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

بھارتی سازش بے نقاب

پہلگام کے جھوٹے بیانیے اور آپریشن سندور میں افواجِ پاکستان کے ہاتھوں تاریخی ہزیمت اٹھانے کے بعد مودی سرکاری کی لٹیا ڈوب چکی ہے۔ عالمی اور علاقائی سطح پر ہی نہیں بھارت کے اندر بھی چبھتے ہوئے سوالات مودی سرکار کا پیچھا کرتے ہیں۔ آئے روز کوئی نہ کوئی سیاستدان مودی کے بیانیے پر شبہات ظاہر کرتا پایا جاتا ہے‘ جبکہ پاکستانی شاہینوں کی جھپٹ سے پاش پاش ہونے والے رافیل طیاروں کی تعداد مودی سرکار کے گلے کی پھانس بن چکی ہے۔ کانگریسی رہنما اور سابق وزیر داخلہ پی چدمبرم نے تو اپنے ایک تازہ انٹرویو میں واضح طور پر کہہ دیا ہے کہ پہلگام واقعے میں ملوث عناصر کہیں باہر سے نہیں آئے‘ بھارت ہی سے تھے۔ انہوں نے یہ سوال بھی کیا کہ مودی سرکار جنگ بندی میں امریکی صدر ٹرمپ کے کردار کا کیوں اعتراف نہیں کرتی؟ مودی سرکار پر اس بڑھتے ہوئے سیاسی دباؤ اور احساسِ شکست کے تناظر میں بھارت کی جانب سے کوئی اور فالس فلیگ آپریشن اور مقبوضہ کشمیر میں زیر حراست پاکستانیوں اور کشمیری نوجوانوں کو جعلی مقابلوں میں شہید کرنے اور انہیں دہشت گرد قرار دینے جیسے گھناؤنے واقعات کا اندیشہ بے جا نہیں۔ حال ہی میں ایسا ایک بھارتی منصوبہ بے نقاب ہوا ہے جسے بھارتی ریاستی دہشت گردی کی ایک نئی اور خطرناک صورت قرار دیا جا سکتا ہے۔ ایسی اطلاعات ہیں کہ اس منظم سازش کے تحت بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے جعلی مقابلوں‘ جھوٹے مقدمات اور تشدد کے ذریعے کشمیری نوجوانوں کو نشانہ بنانے اور بعد ازاں ان واقعات کو پاکستان سے منسوب کر کے عالمی برادری کو گمراہ کرنے کی منصوبہ بندی کی ہے۔ ایسے گھناؤنے منصوبے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کا مکروہ چہرہ بے نقاب کرتے ہیں۔ ان حالات میں بھارتی حراست میں پاکستانی اور کشمیری شہریوں کی جان کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ اطلاعات کے مطابق اس وقت 723 کے قریب پاکستانی بھارتی جیلوں میں ہیں جبکہ 56 کے قریب بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی تحویل میں ہیں۔ ان افراد کو دہشت گرد بنا کر پیش کیا جا سکتا ہے یا ان سے زبردستی اعترافِ جرم کے بیانات حاصل کئے جا سکتے ہیں۔ اب جبکہ یہ بھیانک سازشی منصوبہ بے نقاب ہو چکا ہے تو حکومت پاکستان کی ذمہ داری ہے کہ عالمی سطح پر بھارت کی اس سازش کو ناکام بنانے اور بھارتی تحویل میں پاکستانی شہریوں کی جان کی حفاظت یقینی بنانے کیلئے مؤثر اقدامات کرے۔ اس سے پہلے کہ بھارت کو اس جعل سازی سے پاکستان کو عالمی نظروں میں بدنام کرنے کا موقع ملے بھارتی سازش کا بھانڈا پھوڑنا ہو گا۔  اس کے بہت حد تک امکانات ہیں کہ جس طرح پہلے پاکستان کے خلاف بھارتی الزام تراشیوں کو پذیرائی نہیں مل سکی اس سازشی منصوبے کو بھی منہ کی کھانا پڑے گی۔ تاہم اس سازش سے بھارتی قید میں موجود پاکستانیوں کی جان کیلئے جس قسم کے خطرات پیدا ہو چکے ہیں ان پر خاموش نہیں بیٹھا جا سکتا۔ یہ ذمہ داری اس وقت مزید بڑھ جاتی ہے جب معاملہ مودی جیسی اسفل حکومت کا ہو جو اپنا سیاسی اثاثہ بچانے کے لیے پاگلوں کی طرح ہاتھ پاؤں مار رہی ہے۔ حکومت پاکستان کو چاہیے کہ وہ ان تمام انکشافات کو اقوام متحدہ‘ انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں اور دیگر فورمز پر پوری شدت سے اجاگر کرے تاکہ بھارتی ریاستی جرائم کو عالمی سطح پر بے نقاب کیا جا سکے۔ بھارت میں غیر قانونی طور پر زیرِ حراست پاکستانیوں کی رہائی کے لیے قانونی اور سفارتی سطح پر بھرپور اقدامات کی بھی اشد ضرورت ہے۔ بھارتی حراست میں ان افراد کی زندگیاں شدید خطرے میں ہیں۔ بین الاقوامی برادری کو بھی اس معاملے پر خاموش تماشائی بننے کے بجائے فعال کردار ادا کرنا ہوگا۔ اقوام متحدہ کو بھارت سے اس بابت وضاحت طلب کرنی چاہیے اور ایک غیر جانبدار بین الاقوامی کمیشن کے ذریعے مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے مظالم کی آزادانہ تحقیقات ہونی چاہئیں۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں