اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

بلوچستان میں سکیورٹی خطرات

ریلوے حکام نے بلوچستان میں سکیورٹی خدشات کے پیش نظر جعفر ایکسپریس اور بولان میل سروس 14 اگست تک معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ فیصلہ جعفر ایکسپریس کے ریلوے ٹریک پر دھماکے کے بعد کیا گیا جس سے ٹرین کا انجن اور پانچ بوگیاں پٹڑی سے اتر گئیں۔ جمعرات کو بھی جعفر ایکسپریس کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی تھی۔ قبل ازیں مارچ میں فتنہ الہندوستان کے دہشتگردوں نے جعفر ایکسپریس پر حملہ کرتے ہوئے کئی مسافروں کو شہید اور سینکڑوں کو یرغمال بنا لیا تھا جس پر سکیورٹی فورسز نے کامیاب آپریشن کر کے دہشت گردوں کو عبرتناک انجام تک پہنچایا۔ موجودہ حالات میں یہ صاف نظر آ رہا ہے کہ بلوچستان کی ترقی کے منصوبے تخریب کاروں کا بنیادی ہدف ہیں۔ حالیہ کچھ عرصے کے دوران ایسے واقعات کا تسلسل نظر آتا ہے جن میں بلوچستان کو دانستہ ’نو گو ایریا‘ بنانے کی کوشش کی گئی۔ حکام کی جانب سے متعدد یقین دہانیوں کے باوجود حالات یہ ہیں کہ صوبے بھر میں زمینی سفر پہلے ہی بہت محدود ہو چکا اور اب ٹرین سروس بھی معطل کر دی گئی ہے۔ دہشت گردوں کی بڑھتی فتنہ گری کے بعد ضروری ہو گیا ہے کہ سکیورٹی ادارے اپنی منصوبہ بندی اور حکمت عملی پر نظر ثانی کریں۔دشمن کے ہاتھوں میں کھلونا بنے ہوئے ان مٹھی بھر دہشت گردوں سے ہر ممکن طریقے سے نمٹنا ضروری ہے۔ اس کیلئے جہاں آپریشنل اور خفیہ صلاحیتیں بڑھانا ہوں گی وہاں بلوچستان کے عوام کی دلجوئی کی جائے اور انہیں اعتماد میں لیا جائے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں