معاشی خوشخبری!
عالمی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ سی ڈبل اے ٹُو سے بڑھا کر سی ڈبل اے وَن کر دی ہے اور آؤٹ لک کو بھی مثبت سے مستحکم قرار دیا ہے۔ اس سے قبل فچ اور سٹینڈرڈ اینڈ پورز ریٹنگ ایجنسیاں بھی وطنِ عزیز کی ریٹنگ ٹرپل سی پلس سے بڑھا کر بی مائنس کر چکی ہیں۔ یہ تینوں ادارے دنیا کی مالیاتی ساکھ کے معتبر ترین پیمانے سمجھے جاتے ہیں‘ ان کی طرف سے کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری کا مطلب ہے کہ ملکی معیشت اب غیر یقینی اور دباؤ کے مراحل سے نکل کر نسبتاً استحکام کی راہ پر گامزن ہو چکی ہے۔ موڈیز نے اپنی رپورٹ میں اس بہتری کی جو وجوہات بتائی ہیں ان میں زرِمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ‘ مالیاتی نظم و ضبط اور آئی ایم ایف پروگرام کے تحت معاشی اصلاحات میں پیش رفت شامل ہیں۔ اس بہتری کے باوجود مہنگائی‘ تجارتی اور سرکاری اداروں کا خسارہ‘ قرضوں کا بوجھ اور کمزور صنعتی بنیاد جیسے بڑے مسائل اب بھی حل طلب ہیں۔ معاشی استحکام کیلئے ان مسائل کا مستقل حل ناگزیر ہے۔ علاوہ ازیں‘ سرمایہ کاری کیلئے سازگار ماحول کی فراہمی‘ توانائی کے شعبے میں شفافیت اور برآمدات بڑھانے کی منظم حکمتِ عملی جیسے عوامل بھی طویل مدتی اقتصادی استحکام کا باعث بن سکتے ہیں۔ ان اقدامات سے نہ صرف معیشت کو بحران سے نکالا جا سکتا ہے بلکہ اسے پائیدار ترقی کی راہ پر بھی ڈالا جا سکتا ہے۔