موبائل درآمدات
ایک خبر کے مطابق مقامی سطح پر اسمبل شدہ سمارٹ فونز کی پیداوار میں اگست سے اکتوبر کے دوران 36فیصد کمی آئی‘ اس دوران موبائل فون کی درآمد میں نمایاں اضافہ ہوا ‘ جولائی سے اکتوبر کے دوران 64 کروڑ 46لاکھ ڈالر مالیت کے موبائل فون درآمد کیے گئے ۔ یہ رجحان نہ صرف مقامی موبائل صنعت کیلئے خطرہ ہے بلکہ زرِ مبادلہ کے ذخائر پر غیر معمولی دباؤ کا باعث بھی بن رہا ہے۔ حکومت اور متعلقہ اداروں کو چاہیے کہ زرِمبادلہ کی بچت اور ملک میں موبائل فونز کی مقامی اسمبلنگ کو فروغ دینے کیلئے فوری اور مؤثر اقدامات کریں۔

اس مقصد کیلئے مقامی سطح پر سمارٹ فون تیار کرنے والی کمپنیوں کی مینو فیکچرنگ صلاحیت میں اضافہ اور بڑی بین الاقوامی موبائل کمپنیوں کو پاکستان میں اپنے اسمبلی یونٹس قائم کرنے پر قائل کرنے جیسے اقدامات ناگزیر ہیں۔ اس سے نہ صرف ملک میں نئی سرمایہ کاری آئے گی بلکہ موبائل فون کی درآمدات پر خرچ ہونے والے زرِ مبادلہ کی بچت بھی ممکن ہوگی۔ مزید یہ کہ مقامی پیداوار سے ملکی صنعت کو خود کفیل بنانے میں بھی مدد ملے گی‘ غیر ضروری درآمدات پر انحصار کم ہوگا اور قیمتیں بھی معتدل رہیں گی۔ملک عزیز میں درآمدات کے بجائے مقامی پیداوار کا فروغ معاشی ضرورت ہے۔ ہماری درآمدات پہلے ہی غیر ضروری حد تک زیادہ ہیں‘بروقت اقدامات نہ کیے گئے تویہ درآمدات ملکی معیشت پر سنگین بوجھ بنیں گی۔