انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں
اقوام متحدہ کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین اور منظم خلاف ورزیوں کے حوالے سے جاری کردہ رپورٹ عالمی توجہ کی طالب ہے۔ مذکورہ رپورٹ کے مطابق بھارتی فورسز نے رواں برس اپریل میں ہونے والے پہلگام واقعے کے بعد سے تقریباً 2800 کشمیریوں کو جبری طور پر حراست میں رکھا ہوا ہے۔ رپورٹ میں دوران حراست تشدد کی وجہ سے ہلاکتوں‘ قیدیوں کو قانونی عمل سے محروم رکھنے‘ اہلِ خانہ سے ملاقات نہ کرانے‘ کشمیریوں کے گھروں کی مسماری‘ جبری بے دخلی اور بار بار مواصلاتی بلیک آؤٹ پر بھی گہری تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ بھارت گزشتہ 78 سال سے نہتے کشمیری عوام کو ظلم و جبر کا نشانہ بنا رہا ہے مگر مودی کے دور میں قابض بھارتی افواج کا کشمیری عوام کے خلاف رویہ مزید ظالمانہ ہو چکا ہے۔

مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم یہ ظاہر کرتے ہیں کہ مودی سرکار کشمیری عوام کو غزہ کی طرح محصور کر کے انکی بنیادی آزادیوں اور انسانی وقار کو تباہ کرنا چاہتی ہے۔ انسانی حقوق کی یہ سنگین خلاف ورزیاں نہ صرف کشمیری عوام کیلئے خطرہ ہیں بلکہ عالمی امن اور انسانی وقار کیلئے بھی چیلنج ہیں۔ پاکستان نے انسانی حقوق کی ان خلاف ورزیوں پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ عالمی اداروں کو چاہیے کہ بھارت سے مقبوضہ کشمیر میں اپنی جبری پالیسیوں کو ترک کرنے کیساتھ بلاجواز حراست میں رکھے گئے کشمیریوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کریں۔ عالمی بیداری اور موثر دباؤ ہی کشمیری عوام کو انکے حقوق دلانے اور مسئلہ کشمیرکے پُرامن حل کی راہ ہموار کر سکتا ہے۔