مہنگائی میں اضافے کے عوامل
وفاقی ادارۂ شماریات کے مطابق ملک میں ہفتہ وار مہنگائی میں سالانہ بنیادوں پر 4.32 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ گزشتہ آٹھ ہفتوں سے مہنگائی میں مسلسل اضافہ جاری ہے اور ہر ہفتے عام آدمی مزید معاشی دباؤ کا شکار ہو رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق مہنگی ہونے والی اشیا میں چینی‘ ٹماٹر‘ پیاز‘ آلو‘ دالیں‘ گھی‘ ایل پی جی اور بجلی شامل ہیں۔ خاص طور پر چینی کی قیمت قابو سے باہر ہے۔ حکومت کی طرف سے چینی کی ریٹیل قیمت 175 روپے فی کلو مقرر ہے لیکن یہ مختلف شہروں میں 220 روپے فی کلو تک فروخت ہو رہی ہے۔ اس ساری صورتحال میں انسدادِ گرانی کے اداروں کی کارکردگی زبانی جمع خرچ تک محدود نظر آتی ہے۔

ذخیرہ اندوزی اور منافع خوری جیسی بنیادی وجوہات پر قابو نہ پانا مہنگائی کے پائیدار حل میں بڑی رکاوٹ ہے۔ مہنگائی کے اثرات براہِ راست عوام کی معاشی سکت پر بھی پڑ رہے ہیں۔ کم آمدنی والے طبقے کیلئے بنیادی ضروریات کی خریداری مشکل ہو گئی ہے‘ بے روزگاری میں اضافہ جاری ہے اور عام آدمی کا معیارِ زندگی مسلسل گر رہا ہے۔ حکومت کو عوام کی معاشی بہتری‘ روزگار کے مواقع اور پیداوار میں اضافے جیسے اقدامات پر بھی توجہ مرکوز کرنا ہوگی۔ اگر آمدنی بڑھائی جائے اور معیشت مستحکم ہو تو ہی عوام مہنگائی کے اس طوفان کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔ بصورتِ دیگر مہنگائی کا عفریت عام آدمی کی زندگی مشکل بنائے رکھے گا۔