اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

بنیادی سہولتوں سے محروم

پاپولیشن کونسل کی ایک حالیہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پاکستان میں سوا چار کروڑ سے زائد افراد صحت اورتعلیم سمیت بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں جبکہ ملک کے 20 اضلاع شدید پسماندگی کا شکار ہیں جن میں کمیونیکشن‘ ہائوسنگ‘ ٹرانسپورٹیشن کے علاوہ صحت و تعلیم جیسی بنیادی سہولتیں بھی میسر نہیں۔ اس رپورٹ سے یہ واضح ہو جاتا ہے کہ حکومت کی جانب سے اربوں روپے کے بجٹ خرچ کیے جانے کے باوجود صحت‘ تعلیم اور دیگر بنیادی سہولتوں ان کروڑوں افراد تک نہیں پہنچ رہیں جنہیں ان کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔ صورتحال یہ ہے کہ ترقیاتی بجٹ کے نام پر چند شہروں کو بنایا اور سنوارا جا رہا ہے جبکہ دور دراز علاقے بجلی اور پانی جیسی سہولتوں کیلئے بھی ترس رہے ہیں۔

اس حوالے سے مختلف اضلاع کے درمیان پایا جانے والا فرق ترقی کے غیر مساوی ماڈل کو اجاگر کرتا ہے جس سے یہ بھی واضح ہو جاتا ہے کہ اس گہر ی عدم مساوات کا خاتمہ کیے بغیر ممکن ترقیاتی ایجنڈے کی کامیابی ممکن نہیں۔ اس عدم مساوات کو عوامی و قومی سطح پر بھرپور انداز میں اجاگر کیا جانا چاہیے تاکہ اس کے خاتمے کیلئے مل کر کوششیں کی جائیں۔ پالیسی ساز حلقوں کو بھی اپنی توجہ ان اضلاع پہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے جو سب سے زیادہ پسماندگی کا شکار ہیں۔ مساویانہ ترقی ہی پسماندہ علاقوں کو غربت کی دلدل سے باہر نکال سکتی ہے۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں