مثبت معاشی پیش رفت
وفاقی وزیرِ خزانہ محمداورنگزیب نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف سے سٹاف لیول معاہدہ ہو چکا ہے‘ ملکی معیشت درست سمت میں گامزن ہے‘ حکومت سٹرکچرل اصلاحات پر عمل پیرا ہے۔ آئی ایم ایف سے سٹاف لیول معاہدہ ایک مثبت پیشرفت ہے‘ جس سے نہ صرف اس پروگرام سے متعلق خدشات دور ہو گئے بلکہ ملکی معیشت کو بھی مہمیز ملے گی۔ موجودہ حالات میں آئی ایم ایف پیکیج وہ ستون ہے جس نے ملکی اقتصادیات کو سہارا دیا ہوا ہے‘ گو کہ یہ حقیقت بھی نظر انداز نہیں کرنی چاہیے کہ یہ ایک عارضی حل ہے‘ جو حکومت کو اقتصادی اصلاحات کیلئے ایک خاکہ اور کچھ وقت فراہم کرتا ہے۔ یہ قرض مختصر مدتی سہولت تو ہو سکتا ہے مگر اس سے دائمی معاشی عوارض کا علاج نہیں ہو سکتا۔

قومی معیشت کا پائیدار استحکام پیداواری صلاحیت میں اضافے سے ممکن ہے اور سرِدست ہماری پیداواری نمو گنجائش سے بہت کم ہے۔ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں جی ڈی پی کی شرح نمو تین فیصد رہی‘ جو بجٹ میں پیش کردہ حکومتی تخمینے 4.2 فیصد سے کم ہے۔ لہٰذا اب توجہ ان امور پر مرکوز کرنی چاہیے جو معاشی رفتار کو بڑھا سکیں۔ عالمی مالیاتی ادارے سے سٹاف لیول معاہدہ ایک مثبت اقدام ضرور سہی کہ اس سے سرمایہ کاروں کا ملکی معیشت پر اعتماد بحال ہو گا مگر حقیقی معاشی استحکام کیلئے سٹرکچرل اصلاحات کی رفتار اور پیداواری صلاحیت بڑھانا ہو گی۔