پاک، مصر دفاعی ومعاشی شراکت داری
مصر کے وزیر خارجہ ڈاکٹر بدر احمد محمد العاطی کا دورۂ پاکستان اور اس دوران دونوں ممالک میں سیاسی ڈائیلاگ اور دفاعی ومعاشی شراکت داری میں تعاون بڑھانے پر اتفاق ایک خوش آئند پیش رفت ہے۔ دونوں ممالک میں مشترکہ بزنس فورم بنانے پر بھی اتفاق ہوا ہے‘ جس میں چیمبر آف کامرس اور کاروباری فیڈریشنز کو ایک جگہ جمع کیا جائے گا۔ پاکستان اور مصر کے مابین باہمی مفاد اور احترام پر مبنی مضبوط اور تاریخی تعلقات استوار ہیں۔ ایفرو عرب ریجن میں مصر نہ صرف سب سے بڑی دفاعی طاقت ہے بلکہ یہ تیل‘ منرلز‘ نایاب دھاتوں اور معدنی وسائل سے بھی مالا مال ہے۔ البتہ باہمی دوستانہ تعلقات کے باوجود دونوں ممالک میں تجارت نہایت محدود ہے۔ گزشتہ سال پاکستان سے مصر کو 106 ملین ڈالر کی اشیا برآمد کی گئیں جبکہ درآمدات کا حجم 104 ملین ڈالر رہا۔

باہمی تجارت کا یہ محدود حجم وسیع تر امکانات کی موجودگی کو ظاہر کرتا ہے۔ پاکستان مصر کے ساتھ زراعت‘ لائیو سٹاک‘ ٹیکسٹائل اور میڈیسن کے شعبوں میں تعاون بڑھا کر باہمی معاشی تعلقات کو مزید مستحکم کر سکتا ہے۔ مصری وزیر خارجہ کے دورے سے اب دونوں ممالک میں تعاون کی راہیں مزید کشادہ ہونے کی امید ہے اور یہ دورہ مشترکہ اہداف کے حصول میں معاون ثابت ہوگا۔ اس حوالے سے ضروری ہے کہ دو طرفہ معاہدوں کو عملی شکل دینے کے لیے فوری کام کا آغاز کر دیا جائے تاکہ باہمی شراکت داری کے یہ معاہدے جلد حقیقت کا روپ دھار سکیں۔