اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

بھارت کی آبی جارحیت

بھارت کی جانب سے دریائے چناب کے بہاؤ میں تبدیلی کی مذموم کوشش پر پاکستانی دفتر خارجہ نے سخت ردِعمل کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کی صریح خلاف ورزی ناقابلِ قبول ہے اور عالمی برادری کو اس پر فوری نوٹس لینا چاہیے۔ بھارت نے گزشتہ ہفتے دریائے چناب میں 58ہزار کیوسک کا ریلا بغیر پیشگی اطلاع چھوڑا‘ جس کا براہِ راست مقصد دریائے جہلم پر موجود اپنے ڈیموں کو خالی کرکے آنیوالے دنوں میں پانی ذخیرہ کرنا اور پاکستان میں گندم کی فصل کو نقصان پہنچانا تھا۔ دریائے چناب کے بہائو میں تبدیلی کا غیر قانونی منصوبہ دراصل پاکستان کی زرعی پیداوار کو متاثر کرنے اور شہریوں کی زندگی‘ روزگار‘ غذائی تحفظ اور معاشی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کا مذموم پلان ہے۔

اس اقدام پر پاکستان کی طرف سے عالمی برادری بالخصوص عالمی بینک‘ جو سندھ طاس معاہدے کا ثالث ہے‘ کو صورتحال سے آگاہ کر دیا گیا ہے تاکہ بھارت کو معاہدے کے مطابق دریا کے بہاؤ میں کسی بھی یکطرفہ مداخلت سے باز رہنے اور اپنی ذمہ داریوں کو عملی طور پر پورا کرنے پر مجبور کیا جا سکے۔ پاکستانی قیادت یہ واضح کر چکی کہ پانی پاکستان کی ریڈ لائن ہے اور پاکستان کے حق پر ڈاکا ڈالنے کے کسی بھارتی منصوبے کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔ عالمی برادری کو بھارت کی اس جارحانہ کارروائی کا سخت نوٹس لینا چاہیے۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں